لاہور ہائیکورٹ نے رہائشی علاقوں میں قائم نجی سکولوں میں چلنے والے جنریٹرز سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کے خلاف دائر درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدائت کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 5 مئی 2016 11:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل شیراز ذکاء نے عدالت کو بتایا کہ ایم ایم عالم روڈ غالب مارکیٹ میں قائم لاہور گرائمر سکول سمیت شہر کے نجی سکولوں میں جنریٹرز ماحولیاتی آلودگی کا سبب بن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

رہائشی علاقوں میں قائم نجی سکولوں میں سیاست دانوں ،،بیوروکریٹس اور اعلی عہدیداروں کے بچوں کو چھوڑنے کے لئے آنے والے بڑی بڑی گاڑیاں ٹریفک میں خلل کا سبب ہیں جس سے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قوانین کے تحت رہائشی علاقوں میں کسی قسم کا کمرشل کام نہیں کیا جا سکتا لہذا عدالت رہائشی علاقوں میں قائم سکولوں کے خلاف کاروائی کا حکم دے۔جس پرعدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزارکو تحفظ ماحولیات ایجنسی سے رجوع کرنے کی ہدائت کر دی۔

متعلقہ عنوان :