کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں ، گورنر سندھ

ڈاکٹروں کی کمی ہے اجلاس میں گورنر سندھ کو بریفنگ ۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو فوری سمری بھیجیں ، ایمرجنسی کو فعال رکھا جائے ،ڈاکٹرعشرت العباد

بدھ 4 مئی 2016 22:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز (KIHD) امراض قلب کے علاج کے حوالے سے ایک اہم ادارہ ہے جو ضلع وسطی وشرقی کے ساتھ ساتھ سپر ہائی وے سے قریب ترین ہونے کے باعث کراچی آ نے والوں کو بھی علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کررہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز (KIHD) کے مسائل کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید، کمشنر کرا چی سید آصف حیدر شاہ ، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد ، میونسپل کمشنر بلدیہ عظمیٰ سمیع الدین صدیقی اور ادارے کے متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے ۔ گورنر سندھ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی اور کمشنر کراچی کو ہدایت دی کہ وہ اسپتال میں آکسیجن پلانٹ اور گیس کی سپلائی کے لئے درکار 14 کروڑ روپے کی فراہمی کے لئے محکمہ خزانہ سے رجوع کریں تاکہ اس مسئلہ کو فوری حل کیا جاسکے ، انسٹیٹیوٹ میں اسپیشلسٹ ڈاکٹروں اور کارڈک سرجنز کی کمی کے مسئلہ پر گورنر سندھ نے ہدایت کی کہ ماہرین کو کنٹریکٹ پر رکھنے کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ کے لئے ایک سمری تیار کی جائے تاکہ مریضوں کو انجیو پلاسٹی اور بائی پاس کی سہولت بر وقت فراہم کی جاسکے ، انسٹیٹیوٹ میں ادویات اور آلات و مشینری کی کمی کے حوالے سے گورنر سندھ نے ہدایت کی کہ اس سلسلہ میں بھی فوری طور پر اقدامات کئے جائیں اور ایک ورکنگ پیپر تیار کرکے اس ضمن میں درکار فنڈ ز کا تخمینہ لگایا جائے ۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب ، کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز ، ڈاؤ یونویرسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف کا رڈیالوجی اور سول اسپتال کے کارڈک یونٹ کو باہم منسلک کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں تاکہ مریضوں کو ضرورت کے مطابق علاج کے لئے فوری طور پر اس میں سے کسی بھی ادارے میں منتقل کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ امراض قلب خصوصاً ہارٹ اٹیک کی صورت میں مریض کو بچانے کے لئے فوری علاج کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے اسپتالوں میں ایمرجنسی کو مکمل طور پر فعال رکھنے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔

اس موقع پر گورنر سندھ کو بتایا گیا کہ اسپتالوں کی او پی ڈی 400 مریض روزانہ تک پہنچ گئی ہے جبکہ ریوینیو میں بھی خا طر خواہ اضافہ ہوا ہے ، جنوری 2016 ء میں 2.2 ملین روپے کا ریوینیو حاصل ہوا تھا جو کہ اپریل میں بڑھ کر 4.8 ملین روپے ہو گیا ہے ۔