افغانستان میں کسی بھی قسم کی خرابی کا الزام پاکستان کے سر ڈالنے کا رجحان غیر مناسب ہے، پاکستان اپنے دوست ممالک کی مالی امدادکا نہیں ادارہ جاتی تعاون کا خواہاں رہا ہے،پاکستان خطے کے امن خصوصاً افغانستان میں پائیدار امن کیلئے مخلصانہ کوششیں رکھے گا

کینیڈا کی حکومت پاکستان سے ہر شعبہ میں تعاون جاری رکھے گی،کینیڈین سفیر

بدھ 4 مئی 2016 22:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے دوست ممالک کی طرف مالی امدادکا نہیں بلکہ ادارہ جاتی تعاون اور مختلف اداروں کی استعداد کار میں اضافے کیلئے مزید تعاون کا خواہاں رہا ہے،پاکستان خطے کے امن خصوصاً افغانستان میں پائیدار امن کیلئے مخلصانہ کوششیں رکھے گا، افغانستان میں کسی بھی قسم کی خرابی کا الزام پاکستان کے سر ڈالنے کا رجحان نہایت غیر مناسب ہے۔

وہ بدھ کو یہاں پنجاب ہاؤس میں کینیڈا کی ہائی کمشنرہیتھر کروڈن سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے، ملاقات میں پاک،کینیڈاتعلقات،سیکیورٹی سمیت مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون، آئی این جی اوز، منظم جرائم ، غیر قانونی تارکین وطن اور دہشت گردی کے سلسلے میں دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے اورخطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی،اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کینیڈا سے اپنے دیرینہ دوستانہ تعلقات کوبہت اہمیت دیتا ہے اور ان تعلقات میں مزید استحکام اوروسعت کا خواہاں ہے۔

(جاری ہے)

وزیرِداخلہ نے حکومت پاکستان کی جانب سے کینیڈا کے وزیرِاعظم کو پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی۔ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان مختلف امور میں دو طرفہ تعاون پر بات چیت کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے سماجی و معاشی ترقی کے شعبے میں کینیڈین گورنمنٹ کے تعاون کو سراہا۔پاکستان میں کام کرنے والی انٹرنیشنل این جی اوزپربات کرتے ہوئے وزیر ِداخلہ نے کہا کہ این جی اوزسے متعلقہ نئی حکومتی پالیسی کا مقصد جہاں ایک طرف حکومت اور غیر ملکی این جی اوزکی پارٹنرشپ کو مزید مستحکم کرنا ہے وہاں این جی اوز سے متعلقہ تمام امور میں مزید شفافیت لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این جی اوز کی ریجیسٹریشن کا عمل تیزی سے جاری ہے جس میں آئندہ دنوں میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ اس موقع پروزیرِداخلہ نے حکومت پاکستان کی جانب سے تمام غیر ملکی این جی اوز بشمول کینیڈا سے تعلق رکھنے والی این جی اوز کو مکمل حکومتی سپورٹ فراہم کرنے اورانکے کام میں ہر ممکنہ تعاون کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ منظم جرائم ، انسداد دہشت گردی ، منشیات ،انسانی سمگلنگ یا سزا یافتہ مجرمان کے تبادلے کے سلسلے میں تعاون پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ ان کے دورِ وزارت میں کسی بھی دوست جمہوری ملک کے ساتھ باقاعدہ معاہدے کا ہونا یا نہ ہونا رکاوٹ نہیں بنے گا۔

غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے والے افرادیا مجرمان کی واپسی کے سلسلے بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت پاکستان کی پالیسی بہت واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت نہ صرف واپس کیے جانے والے افراد کی پاکستانی شہریت کی تصدیق ضروری ہے بلکہ کسی بھی جرم کا ارتکاب کرنے والے شخص کے بارے میں حکومت پاکستان کو ثبوت بھی مہیا کیے جائیں تاکہ ایسے افراد کو قانون کے حوالے کیا جا سکے۔

وزیرِداخلہ نے کہا کہ گذشتہ اڑھائی سالوں میں مربوط سیکیورٹی نظام کی پالیسی کے تحت پاکستان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے، مربوط سیکیورٹی کی حکمت عملی کے تحت سیکیورٹی اداروں نے ملک بھرچودہ ہزار سے زائد انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کیے ہیں جن کی بدولت دہشتگردوں کے نیٹ ورک توڑنے میں خاطر خواہ مدد ملی ہے۔ملاقات میں خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

کینیڈین ہائی کمشنر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کینیڈا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس میں مزید وسعت کا خواہاں ہے ۔کینیڈا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے ہائی کمشنر نے کینیڈا کی تعمیر و ترقی میں پاکستانی نژاد 3 لاکھ کی آبادی کے کردار کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت پاکستان سے ہر شعبہ میں بشمول صحت ، تعلیم، ماحولیاتی تبدیلی وغیرہ تمام امور پر تعاون جاری رکھے گی۔