نئے مالی سال کے بجٹ اعلان سے پہلے شبانہ روز محنت کرکے 100فیصد اہداف کا حصول ممکن بنا دیا جائیگا، مظفر سید ایڈووکیٹ

وفاق کے عدم تعاون اور مالی مشکلات کے باوجود عوام دوست، ٹیکس فری اور فلاحی بجٹ پیش کرنے کی کوشش کی جائیگی، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا

بدھ 4 مئی 2016 22:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے گزشتہ مالی سال کے بجٹ اعلانات پر عمل درآمد میں واضح پیشرفت پر متعلقہ صوبائی وزراء اور محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں کی کاکردگی کو سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ اعلان سے پہلے شبانہ روز محنت کرکے سو فیصد اہداف کا حصول ممکن بنا دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ وفاق کے عدم تعاون اور انتہائی مالی مشکلات کے باوجود اس مرتبہ زیادہ عوام دوست، ٹیکس فری اور فلاحی بجٹ پیش کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی اور اس ضمن میں محکمانہ مشاورت کی بدولت حقیقت پسندانہ بنیادوں پر زیادہ واضح اہداف اور سفارشات مرتب کی جائیں گی وہ سول سیکرٹریٹ پشاور کے کانفرنس روم میں انکی زیرصدارت گزشتہ بجٹ تقریر میں کئے گئے اعلانات پر پیشرفت اور نئے مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز پر مشاورت کے سلسلے میں منعقدہ دو روزہ اجلاس کی افتتاحی نشست سے خطاب کر رہے تھے اجلاس میں سکندر خان شیرپاؤ، عنایت اﷲ خان، محمد عاطف خان، حبیب الرحمان، حاجی قلندر خان لودھی، میاں جمشیدالدین کا کا خیل، امتیاز شاہد قریشی اور عارف یوسف سمیت مختلف محکموں کے وزراء ، مشیروں، معاونین خصوصی اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی اور اپنے محکموں کی کارکردگی اور ترجیحات سے وزیرخزانہ کو اگاہ کیا مظفر سید ایڈوکیٹ نے واضح کیا کہ محکمے بروقت اہداف اور فنڈز کے منصفانہ و شفاف استعمال کو یقینی بنا دیں تو نہ صرف یہ فلاحی و رفاعی ادارے بن جائیں گے بلکہ تعلیم و صحت سمیت تمام سماجی شعبے بھی صرف حکومتی گرانٹس پر انحصار کی بجائے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے اور قابل آمدن ادارے بن جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا اولین مقصد سرکاری محکموں کی کارکردگی نمایاں بہتر بنا کر ان پر عوامی اعتماد کی بحالی ہے اور ایسا کرپشن اور دیگر بدعنوانیوں کے خاتمے کے بغیر ممکن نہیں اس سلسلے میں سیاسی، بیوروکریسی اور عوامی سطح پر تعاون قابل تحسین ہے وزیرخزانہ نے محکمہ خوراک کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اعتراف کیا کہ بظاہر میڈیا کی نظروں سے اوجھل اسکی حسن کارکردگی مستقبل میں غذائی تحفظ اور خودکفالت کی صورت میں نظرآئے گی اور صوبے میں ماضی کی بدانتظامی کی طرح گندم اور دیگر اجناس کے بحران جنم نہیں لے پائیں گے انہوں نے صوبے بھر کے سکولوں میں حاضری اور سہولیات میں نمایاں بہتری کو بھی یہاں کے عوام کی خوشحالی کیلئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسکے تمام مطالبات اور ضروریات کی منظوری دی اور توقع ظاہر کی کہ سال گزشتہ کی طرح نئے مالی سال میں مزید دس ہزار قابل اساتذہ کی بھرتی اور تعمیراتی و آپریشنل ضروریات کی تکمیل سے تمام اضلاع میں تدریسی عملے کی کمی پوری ہونے اور معیار تعلیم کی بہتری یقینی بننے کے علاوہ ہر پرائمری سکول میں تمام سہولیات کے ساتھ چھ کمرے اور چھ اساتذہ کی موجودگی کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہو جائے گا کیونکہ ماضی میں اس اہم مسئلے پر کوئی توجہ نہ دینے سے ہمارے پھول بچوں کی تعلیم و صحت کا نقصان ہوتا رہا انہوں نے ایک ارب بیس کروڑ روپے کی لاگت سے بلین ٹری سونامی کے تحت ملکی تاریخ کی بڑی شجرکاری مہم کاپہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل، تین ارب روپے کے دوسرے مرحلے پر کام تیز کرنے، پشاور میں چڑیاگھر اور مختلف اضلاع میں جنگلات تفریحی پارکوں کے قیام سے متعلق پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور درکار وسائل کی بروقت فراہمی کا یقین دلایامظفر سید ایڈوکیٹ نے توانائی کے شعبے میں پیشرفت کو بھی خوش آئند قرار دیا اور نئے مالی سال میں پن بجلی و شمسی توانائی کیلئے درکار وسائل کی فراہمی کا یقین دلایا تاہم انہوں نے توانائی کے منافع بخش شعبے میں ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر بھی زور دیا وزیر توانائی نے بتایا کہ صوبے کے دور افتادہ کوہستانی علاقوں میں چالیس مائیکرو پن بجلی گھر مکمل ہوچکے جن سے 670گھرانوں کو بالکل مفت بجلی مہیا ہوتی ہے جبکہ مالی سال کے اختتام پر اتنی ہی مزید زیرتعمیر سکیمیں پایہ تکمیل کو پہنچ جائیں گی اگلے تین سال میں مجموعی طور پر دس لاکھ غریب دیہی گھرانوں کو پانچ چھ بلب اور پنکھوں کیلئے درکار مفت بجلی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اسی طرح نئے مالی سال میں جنوبی اور چترال میں بیس بیس کروڑ روپے کے دو سولر پراجیکٹ مکمل کئے جائیں گے جن سے تین ہزار گھرانوں کو سستی بجلی مہیا ہو گی۔

متعلقہ عنوان :