سپریم کورٹ کا وکیل ہوں کسی کی تضحیک یا بے عزتی کا سوچ بھی نہیں سکتا،نیئرحسین بخاری

احاطہ کچہری سول کپڑوں میں مشکوک شخص نے چھونے کی کوشش کی ،سرکاری سیکورٹی گارڈ ،جونیئر وکلاء نے مشکوک شخص کو دھکا دیکر الگ کیا کسی کو تھپڑ مارا نہ ہی دھمکی دی ، کچہری واقعہ میری پیپلزپارٹی سے طویل وابستگی ،سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی مبینہ سازش ہے،سابق چیئرمین سینیٹ

بدھ 4 مئی 2016 21:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) سابق ممبر قومی اسمبلی ، سابق قائد ایوان و چیئرمین سینیٹ جیسے اہم ترین آئینی عہدوں پر فائز رہا اسلام آباد بار کا بانی رکن اور تین بار صدر رہ چکا ہوں، سپریم کورٹ کا وکیل ہوں کسی کی تضحیک یا بے عزتی کا سوچ بھی نہیں سکتا لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی بھی اجازت نہیں دی جا سکتی ، سابق چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ ضلعی عدالت اسلام آباد میں قانونی مقدمات کی پیروی کیلئے احاطہ کچہری میں جاتے ہوئے سول کپڑوں میں مشکوک شخص نے چھونے کی کوشش کی جس پرمیرے سرکاری سیکورٹی گارڈ اور جونیئر وکلاء نے مشکوک شخص کو دھکا دے کر الگ کیا کسی کو نہ تھپڑ مارا اور نہ ہی دھمکی دی ۔

سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ اسلام آباد کچہری واقعہ میری پاکستان پیپلزپارٹی سے طویل وابستگی اور سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی مبینہ سازش ہے ، دارالخلافہ میں ہائی الرٹ کے موقع پر میرے جیسی معروف سیاسی شخصیت کو نہ پہچاننا اور دہشت گردی کی فضاء میں نا معلوم شخص کی چھونے کی کوشش انتظامی نااہلی ہے ۔

(جاری ہے)

سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ اسلام آبادکچہری واقعہ سیاسی درجہ حرارت سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے آمریت کے خلاف ڈٹ کر جدوجہد کی اوچھے ہتھکنڈوں سے دبنے والا نہیں حقائق کو جانے بغیر جلد بازی میں ایف آئی آر کا اندراج خفیہ سازش کو ثابت کرتا ہے ایف آئی آر درج کرنے اور کرانے والوں نے اپنا کام کیا میں اپنے قانونی حقوق محفوظ رکھتے ہوئے قانون کی زبان میں جواب دوں گا۔

سید نیئر حسین بخاری نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا وزیراعظم یا وزیر داخلہ کسی نامعلوم مشکو ک شخص کو چھونے کی اجازت دے سکتے ہیں ۔سابق چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری کو چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ، سینیٹر شیری رحمان، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے سیکرٹری جمیل سومرو ، سابق وفاقی وزراء قمر زمان کائرہ ، تسنیم قریشی ، نذر گوندل ، زمرد خان، مرتضیٰ ستی نے فون کیے ۔