بجلی کے منصوبے کاسا1000 کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب رواں ماہ کی بارہ تاریخ کو دوشنبے میں ہو گی

منصوبے کے تحت تاجکستان اور کرغزستان کی اضافی بجلی پاکستان اور افغانستان کو برآمد کی جائے گی ٗ شیرالی ایس جانونوو

بدھ 4 مئی 2016 21:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) بجلی کے منصوبے کاسا1000 کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب اس ماہ کی بارہ تاریخ کو دوشنبے میں ہو گی ٗوزیراعظم نواز شریف ، افغانستان کے صدر اشرف غنی اور کرغزستان کے صدر اس موقع پر موجود ہوں گے۔یہ بات پاکستان میں تاجکستان کے سفیرشیر الی ایس جانونوو نے پریس کانفرنس میں بتائی ۔تاک سفیر نے کہاکہ منصوبے کے تحت تاجکستان اور کرغزستان کی اضافی بجلی پاکستان اور افغانستان کو برآمد کی جائے گی۔

تاجک سفیر نے کہا کہ افغان حکومت نے منصوبے کی سیکورٹی کیلئے تعاون کا مکمل یقین دلایا ہے ٗتاجک سفیر نے رواں ماہ کی چھ تاریخ سے لاہور اور دوشنبے کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ براہ راست پروازوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ، سیاحت اور عوام کی سطح کے رابطوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بجلی کی درآمد کے اس منصوبے سے پاکستان کو سستی اور صاف ستھری توانائی کے حصول اور قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ افغانستان سے گذرنے والی ٹرانسمیشن لائن کے تحفظ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ افغانستان نے ٹرانسمیشن لائن کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ضمانت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیڈرو الیکٹرک بجلی کی پیداوار گزشتہ 15 برسوں کے دوران مستحکم رہی ہے۔

دور افتادہ پہاڑی علاقوں میں بڑے بجلی گھروں کے علاوہ 20 درمیانے اور 40 چھوٹے ہائیڈل پاور پلانٹس بھی موجود ہیں جن کی استعداد کار 5 کلو واٹ سے 1500 کلو واٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک بہت بڑا بریک تھرو ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منصوبے کو فوری طور پر شروع کرنے کے لئے ضروری مالیاتی وسائل سمیت تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

معاہدے کے مطابق تاجکستان 2018ء تک 750 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے پاکستان کو ایک ہزار میگاواٹ ہائیڈل بجلی برآمد کرے گا۔ پاک ۔ تاجک تعلقات کو شاندار قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چند ایک ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے تاجکستان کو سب سے پہلے آزاد ملک تسلیم کیا اور دونوں برادر ممالک کے درمیان آغاز سے ہی خوشگوار تعلقات استوار ہیں۔

تاجکستان کی پن بجلی کی درآمد کی گنجائش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ صرف تاجکستان بالخصوص موسم گرما میں ہائیڈل منصوبوں کے ذریعے پاکستان کو پانچ ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سفیر نے کہا کہ کاسا 1000 ٹرانسمیشن لائن کے کام کے بعد افغانستان کے ساتھ واخان کی پٹی کے ذریعے پاکستان کو تاجکستان سے 500 کلو واٹ کی اسی گنجائش کی ایک اور ٹرانسمیشن لائن پر کام جلد شروع ہوگا۔

بجلی کی قیمت کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بجلی روگون ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے 3600 میگاواٹ کی کل استعداد کے منصوبے سے دی جائے گی اور اس کی قیمت بہت معقول بلکہ معمولی ہوگی۔ بنیادی طور پر یہ تاجکستان کی طرف سے پاکستانی بھائیوں کے لئے ایک تحفہ ہوگا۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کے مستقبل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں بہت اہم محل وقوع کا حامل ملک ہے، تاجکستان اس سے استفادہ کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری میں شراکت دار ہوگا۔

متعلقہ عنوان :