پانامہ لیکس نے کرپشن میں ملوث عناصر کے چہرے بے نقاب کر دیئے ہیں ‘ملک میں بارہ ارب روپے کی روزانہ کر پشن ہو رہی ہے جس کے باعث پاکستان کا ہر بچہ سوا لاکھ روپے سے زیادہ کا مقروض ہو گیا ہے‘ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان مہم کو زبردست عوامی مقبولیت حاصل ہوئی ہے اور یہ مہم فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے‘عوام بار بارکر پٹ لوگوں کاانتخاب کر یں گے تو اسلامی اور خو شحال پاکستان کی منزل شر مندہ تعبیر نہیں ہو سکے گی

کر پشن فر ی پاکستان مہم کے سلسلے میں خواتین کی واک سے میاں اسلم‘ میاں رمضان ‘ہارون الرشید عباسی اور حلقہ خواتین کی رہنماؤں کا خطاب

بدھ 4 مئی 2016 21:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مئی۔2016ء ) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان مہم کو زبردست عوامی مقبولیت حاصل ہوئی ہے اور یہ مہم فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ کرپشن کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے حکمرانوں سمیت قومی دولت لوٹنے والوں کا بے لاگ احتساب کیا جائے اور لوٹی گئی دولت کی ایک ایک پائی وصول کی جائے ،انھوں نے کہاملک میں بارہ ارب روپے کی روزانہ کر پشن ہو رہی ہے جس کے باعث پاکستان کا ہر بچہ سوا لاکھ روپے سے زیادہ کا مقروض ہو گیا ہے۔

ن خیالات کا اظہار انھوں نے آئی ایٹ میں کر پشن فر ی پاکستان مہم کے سلسلے میں خواتین کی واک سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر نائب امیر جماعت اسلامی اسلام آباد میاں محمد رمضان ،ہارون الرشید عباسی اور حلقہ خواتین کی رہنماء بھی مو جو د تھیں ۔میاں محمد اسلم نے کہا عوام بار بارکر پٹ لوگوں کاانتخاب کر یں گے تو اسلامی اور خو شحال پاکستان کی منزل شر مندہ تعبیر نہیں ہو سکے گی اور پاکستان کایہی حال ہو گاجو اس وقت ہے پانامہ لیکس نے کرپشن میں ملوث عناصر کے چہرے بے نقاب کر دیئے ہیں ۔

حکمرانوں نے ہر دور میں کر پشن کی ہے اور کرپشن کو تحفظ فراہم کیا ہے ۔قومی دولت کو لوٹ کر بیرونِ ملک منتقل کیا ہے ۔انھوں نے کہا اس وقت ملک میں جماعت اسلامی کے علاوہ کو ئی جماعت ایسی نہیں ہے جو کر پشن سے پاک ہو اس لیے عوام کر پشن فری پاکستان کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کے اُمیدواروں کا انتخاب کریں۔انھوں نے کہاچیف جسٹس آف پاکستان وسیع تر قومی مفاد کے لیے کمیشن کی سربراہی قبول کریں اور پوری قوم کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے لٹیروں سے ملک کی جان چھڑائیں، ملک سے کرپشن کا خاتمہ کسی ایک صوبے یا چند لاکھ لوگوں کا نہیں بلکہ ملک کے بیس کروڑ عوام کا مسئلہ ہے ۔