اپوزیشن کا عدالتی تحقیقات کو پانامالیکس تک محدود کرنے کا فیصلے اعتراف جرم ہے‘ قاضی عبدالقدیر خاموش

میثاق جمہوریت کے مطابق کرپشن کی تحقیقات غیر جانبدار کمشن سے کروائی جائیں،صرف سیاستدان ہی نہیں،جج، جرنیل اور بیوروکریٹ بھی شامل کئے جائیں‘مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب

بدھ 4 مئی 2016 20:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء ) جمعیت علما اہل حدیث پاکستان کے سربراہ قاضی عبدالقدیر خاموش نے اپوزیشن کی طرف سے عدالتی تحقیقات کو صرف پانامالیکس تک محدود کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے آرڈی کے پلیٹ فارم سے طے پانے والے میثاق جمہوریت کے مطابق ماضی میں ہونے والی تمام کرپشن کی تحقیقات غیر جانبدار کمشن سے کروائی جائیں، جن میں صرف سیاستدان ہی نہیں،جج، جرنیل اور بیوروکریٹ بھی شامل ہوں تاکہ قوم جان سکے کہ ان کی دولت لوٹنے والے کون تھے۔

مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے ٹی او آرز میں خود کو پانامہ لیکس تک محدود کرکے اعتراف جرم کرلیا ہے کہ ان کی لوٹ مار کی تحقیقات نہ کی جائیں، کیونکہ وہ بھی اس حمام میں ننگے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحادکو صرف پارلیمانی جماعتوں تک محدو د رکھنا بھی جمہوری روایات اور سیاسی تحریکوں کی نفی ہے،تمام جمہوری قوتوں کو شامل کرنا چاہیے تھا جیسا کہ بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراﷲ خان مرحوم کیا کرتے تھے۔

شیخ رشید کی ایک حلقے کی پارٹی ہے، مگر اسے بھی اپوزیشن جماعت میں شمار کیا گیا ہے، جبکہ پارلیمنٹ میں نہ پہنچنے کے باوجود کتنی موثر جماعتیں ہیں، جو تحریک چلانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ مگرپارلیمنٹ جا حصہ نہیں ہیں، انہیں شامل نہ کرنا حکومتی دھڑے کی کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے ، جو شاید حکومت میں بیٹھے ایجنسیوں کے نمائندے کروا رہے ہیں تاکہ ان سے کوئی سوال نہ کرسکے۔