دنیا کی طرح پاکستان میں بھی پانی کا بحران خوفناک اژدھے کی طرح سر اٹھا رہا ہے،زبیرطفیل

حکومت ،اپوزیشن جماعتیں اپنے اختلافات قطع نظر رہ کربحرانوں سے نمٹنے کی مشترکہ پلاننگ کریں،سیکرٹری یوبی جی

بدھ 4 مئی 2016 19:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) دنیا بھر کے ممالک نے موسمیاتی تبدیلیوں اور پانی کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کیلئے اقدمات شروع کردیئے ہیں جبکہ پاکستان میں ان بحران سے نمٹنے کیلئے خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے گئے جبکہ پانی کا بحران پاکستان میں بھی خوفناک اژدھے کی طرح سر اٹھا رہا ہے جبکہ سیلاب اور خشک سالی سے متعلق عالمی بینک کی رپورٹ بھی کسی خطرے سے کم نہیں ہے ان حالات میں حکومت اور بالخصوص اپوزیشن جماعتیں اپنے اختلافات قطع نظر رہ کر ملکی مفادات کو مقدم سمجھیں اور بحرانوں سے نمٹنے کی مشترکہ پلاننگ کریں۔

ان خیالات کا اظہار یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سیکریٹری جنرل زبیر ایف طفیل نے اپنے ایک بیان میں کیا۔زبیرطفیل نے کہا کہ عالمی بینک نے خبردار کردیا ہے کہ 2015تک موسمیاتی تبدیلی اورپانی کے بحران کے باعث عالمی معیشت متاثر ہوسکتی ہے اور سب سے زیادہ مشرق وسطیٰ کے ممالک اور چین وبھارت کی معیشت بری طرح متاثر ہونگی،ایسی صورت میں پاکستان کو بھی مشکلات کا سامنا رہے گا کیونکہ پاکستان چین اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دینے کی جدوجہد میں مصروف ہے اور اس وقت بھی پاکستان کی ان ممالک کے ساتھ وسیع تجارت ہے اور عالمی بینک کے مطابق اگر آئندہ34سالوں میں گلوبل وارمنگ کے باعث برف باری کم اور بارشیں زیادہ ہوئیں تو گلیشیئرتیزی کے ساتھ پگھل جائیں گے جس کی وجہ سے سیلاب اور خشک سال کا اندیشہ ہے۔

(جاری ہے)

زبیر طفیل نے کہا کہ قابل استعمال پانی کی قلت کی وجہ سے 2050تک توانائی اورزراعت کے شعبے متاثر ہونگے اور دنیا کے کئی ممالک کی مجموعی پیداوار میں کمی کا امکان ہے،ایسی صورت میں بحران سے نمٹنے کیلئے پانی کی ری سائیکلنگ اور شفاف پانی کی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی فوری پلاننگ کی جائے تاکہ پاکستان پانی کے کسی بھی متوقع بحران سے نمٹنے کیلئے تیار ہوسکے ۔