پیپلز پارٹی کی حکومت کو دھمکیاں لگانے والوں کو آج عوام گھسیٹنے اور اْن کا پیٹ پھاڑ کر قومی دولت باہر نکالنے کے درپے ہیں‘منظور وٹو

( ن) لیگ کی حکومت ایسے منصوبوں پر کام کر رہی ہے جس میں لوہے کا استعمال کثرت سے ہوتا ہے چھوٹو ڈکیت گینگ نے سات سال تک ڈکیتی کی وارداتیں کر کے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کا کچا چٹھا کھول دیاہے اور آخر کار فوج کو آ کر اس گینگ پر قابو ڈالنا پڑا‘ عشایہ کے موقع پر خطاب

بدھ 4 مئی 2016 19:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مئی۔2016ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے سابق صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو دھمکیاں لگانے والوں کو آج عوام گھسیٹنے اور اْن کا پیٹ پھاڑ کر قومی دولت باہر نکالنے کے درپے ہیں مسلم لیگ ن کی حکومت ایسے منصوبوں پر کام کر رہی ہے جس میں لوہے کا استعمال کثرت سے ہوتا ہے چھوٹو ڈکیت گینگ نے سات سال تک ڈکیتی کی وارداتیں کر کے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کا کچا چٹھا کھول دیاہے اور آخر کار فوج کو آ کر اس گینگ پر قابو ڈالنا پڑا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ڈسٹرکٹ صدر لاہور اشرف بھٹی کی طرف سے اْن کے اعزاز میں دئیے گئے عشایہ کے موقع پر خطاب کے دوران کیا اس موقع پر تنویر اشرف کائرہ، ثمینہ خالد گھرکی، عابد حسین صدیقی، اعجاز چھما، منظور احمد مانیکا، سہیل ملک، افنان بٹ، ڈاکٹر خیام کے علاوہ سابقہ ایگزیکٹو ممبران، ڈویڑنل صدور، ضلعی صدور، جنرل سیکرٹری، پنجاب کونسل کے عہدیداران اور میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی اس موقع پر میاں منظور احمد وٹو کے دورِ صدارت میں ان کی پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے خدمات کو سراہا گیا۔

(جاری ہے)

پنجاب میں پارٹی امور کو احسن طریقے سے سر انجام دیا اور پیپلز پارٹی کے نظریے کو اجاگر کرنے کے علاوہ کاشتکاروں، مزدوروں، وکلاء، مینارٹی کے حقوق کے تحفظ اور دیگر طبقہ فکر کے لئے اْن کے جذبات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ میاں منظور احمد وٹو نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ عہدے کوئی اہمیت نہیں رکھتے اصل بات ملک و قوم کی خدمت ہے وہ کسی بھی شکل میں ہو اْس کو جاری رہنا چاہیے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت پارٹی کو فعال بنانے کے لئے جو بھی اقدامات کرنا چاہتی ہے ہم اْن کے ساتھ ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو گلیوں میں گھسٹنے والوں کا آج عوام گھسیٹنے اور اْن کے پیٹ سے ملک و قوم کی لوٹی ہوئی دولٹ نکالنے کے درپے ہے۔ انہوں نے پانامہ لیکس کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اس بات پر متفق ہیں وزیر اعظم قوم کو بتائیں کہ اْن کے نابالغ بچوں کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا جس سے انہوں نے اتنی جاگیریں بنا لیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2012 میں جب مجھے پیپلز پارٹی پنجاب کی صدارت کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ تو اْس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت مشکل وقت سے دوچار تھی لوڈشیڈنگ اپنے عروج پر تھی پیپلز پارٹی کی حکومت کو چلنے نہیں دیا جا رہا تھا پیپلز پارٹی کے منتخب وزیر اعظم کو چیف جسٹس آف پاکستان نے اقتدار سے الگ کر دیا میں نے پیپلز پارٹی کو ضلعی، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر منظم کیا آج ہر شہر میں تنظیم قائم ہے انہوں نے مزید کہا کہ میں صدارت کا امیدوار نہیں میں نے قیادت کے فیصلے کو دل و جان سے تسلیم کیا ہے آئندہ جو بھی صدر ہو گا اْس کو بھرپور سپورٹ کیا جائے گا۔

سابق عہدیداران بہتریں لوگ ہیں آرگنائزنگ کمیٹی کو وہی بہترین نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی کے جھنڈے کو بلند کر دیا ہے اور کام کرنے کے لئے میدان میں اْتر آئے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا نعرے کرپشن کے سردار اور مودی کے یار کو نہیں مانتے سے کارکنان چارج ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے نعرے روٹی کپڑا اور مکان کو پنجاب کے 30 ہزار لوگوں کو مالکانہ حقوق دے کر ثابت کیا میں نے محترمہ بے نظیر بھٹو کی قیادت میں 2 کروڑ لوگوں کو چھت فراہم کی۔

انہوں نے کہا بلاول بھٹو زرداری نے جوانمردی اور بہادری کے ساتھ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ شروع کر دیا ہے پنجاب اور اسلام آباد میں قیام کی مدت کو بڑھایا ہے انہوں نے کہا کہ میں کارکنوں کے ساتھ ہوں اور ہر طرح سے اْن کا ساتھ دوں گا۔

متعلقہ عنوان :