سادہ لباس میں کوئی کیسے سابق قائمقام صدر کی تلاشی لے سکتا ہے، معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھاؤں گا، آئی جی اسلام آباد نے بغیر تحقیق نیئر بخاری کے خلاف مقدمے اور گرفتاری کا حکم دیا، وزیراعظم نوٹس لے کر مقدمہ ختم کرائیں

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا سابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف مقدمہ کے اندراج پر شدید احتجاج

بدھ 4 مئی 2016 19:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاہے کہ سادہ لباس میں کوئی کیسے سابق قائمقام صدر کی تلاشی لے سکتا ہے، معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھاؤں گا، آئی جی اسلام آباد نے بغیر تحقیق نیئر بخاری کے خلاف مقدمے اور گرفتاری کا حکم دیا، وزیراعظم نوٹس لے کر نیئر بخاری کے خلاف مقدمہ ختم کرائیں۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو میں سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری پر پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے پر درج مقدمہ پر ردعمل دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیئر بخاری کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر احتجاج کروں گا، نیئر بخاری چیئرمین سینیٹ اور قائمقام صدر رہ چکے ہیں، نیئر بخاری کی سادہ کپڑوں میں ملبوس کوئی شخص کیسے تلاشی لے سکتا ہے۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کے رویے پر بہت افسوس ہوا ہے،وزیراعظم نواز شریف نوٹس لے کر نیئر بخاری کے خلاف مقدمہ ختم کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ جس کچہری میں نیئر بخاری گئے تھے وہیں سے تحقیقات کرلی جائیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھاؤں گا، آئی جی اسلام آباد ایماندار شخص ہیں بغیر سوچے سمجھے نیئر بخاری پر مقدمہ درج کرلیا اور گرفتاری کا حکم دے دیا۔