نیب ایگزیکٹیوبورڈ کا غیر قانونی ادائیگیوں ،غیر قانونی بھرتیوں وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر قیصر ، غیرقانونی طریقے سے ٹھیکہ دینے پرسی ڈی ا ے افسران ،فری بیلنس اور ای سی جی کمپنیوں کی انتظامیہ ،پرو گیس اثاثوں کی مہنگے داموں خریداری سے متعلق کیس میں سابق ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عظیم اقبال صدیقی کے خلاف تحقیقات کافیصلہ

بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پالیسی جاری رہے گی ،نیب افسران قانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال ،انکوائریاں اور انویسٹی گیشن مکمل کریں، قومی احتساب بیور کے چیئرمین کی ہدایت

بدھ 4 مئی 2016 19:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مئی۔2016ء) قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹیوبورڈ نے غیر قانونی ادائیگیوں ،غیر قانونی بھرتیوں اور پراویڈنٹ فنڈ کے غیر قانونی استعمال کے الزام میں وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر محمد قیصر ، غیرقانونی طریقے سے ٹھیکہ دینے پرسی ڈی ا ے افسران ،فری بیلنس اور ای سی جی کمپنیوں کی انتظامیہ ،پرو گیس اثاثوں کی مہنگے داموں خریداری سے متعلق کیس میں سابق ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی پرائیویٹ لمیٹدعظیم اقبال صدیقی کے خلاف تحقیقات ، پاکستان انجینئرنگ کمپنی کے حصص غیر قانونی طریقے سے فروخت کرنے پرسابق چیئرمین اور ایم ڈی نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ طارق اقبال خان،سابق ڈائریکٹر این آئی ٹی آصف جمیل،سابق چیئرمین اور ایم ڈی نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ طارق اقبال خان،سابق ڈائریکٹر این آئی ٹی آصف جمیل اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے ،ملزمان پر حکومت سے منظوری حاصل کئے بغیرنیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ کے ذریعے پاکستان انجینئرنگ کمپنی کے حصص غیر قانونی طریقے سے فروخت کرنے کا الزام ہے،سابق صوبائی وزیر چوہدری ظہیرالدین ،سابق ٹاؤن ناظم اختر علی اور دیگر کے خلاف کیس انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو بھیجنے کا فیصلہ کیاگیاہے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹیوبورڈ کااجلاس چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی صدارت میں ہوا۔نیب کے ایگزیکٹیوبورڈ نے غیر قانونی ادائیگیوں ،غیر قانونی بھرتیوں اور پراویڈنٹ فنڈ کے غیر قانونی استعمال کے الزام میں وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر محمد قیصر ، غیرقانونی طریقے سے ٹھیکہ دینے پرسی ڈی ا ے افسران ،فری بیلنس اور ای سی جی کمپنیوں کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری ،پرو گیس اثاثوں کی مہنگے داموں خریداری سے متعلق کیس میں سابق ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی پرائیویٹ لیمیٹیڈعظیم اقبال صدیقی کے خلاف انکوائری، پاکستان انجینئرنگ کمپنی کے حصص غیر قانونی طریقے سے فروخت کرنے پرسابق چیئرمین اور ایم ڈی نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ طارق اقبال خان،سابق ڈائریکٹر این آئی ٹی آصف جمیل کے خلاف انویسٹگیشکا فیصلہ کیا ہے ،قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق چیئرمین اور ایم ڈی نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ طارق اقبال خان،سابق ڈائریکٹر این آئی ٹی آصف جمیل اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی ملزمان پر حکومت سے منظوری حاصل کئے بغیرنیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ کے ذریعے پاکستان انجینئرنگ کمپنی کے حصص غیر قانونی طریقے سے فروخت کرنے کا الزام ہے ،ایگزیکٹو بورڈ نے وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر محمد قیصرو دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی،-ملزمان پر غیر قانونی ادائیگیوں ،غیر قانونی بھرتیوں اور پراویڈنٹ فنڈ کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو566ملین روپے کا نقصان ہوا،ایگزیکٹیو بورڈ نے انٹیگریٹڈ ریسورس منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم میں سی ڈی ا ے کے افسران ،فری بیلنس اور ای سی جی کمپنیوں کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی،، ملزمان پرغلط جائزے کی بنیاد پر فرموں کی پیشگی اہلیت، نان کوالیفائیڈ فرموں کو کام کے ٹھیکے دینے ،ٹھیکیداروں سے کارکردگی کی گارنٹی حاصل کئے بغیراور کام کا ماڈیول مکمل کئے بغیرٹھیکیداروں کو قبل از وقت ادائیگی کرنے کا الزام ہے ،جس سے قومی خزانے کو 38.99ملین روپے کا نقصان پہنچا،اجلاس میں حد سے زیادہ قیمت پر پرو گیس اثاثوں کی خریداری سے متعلق کیس میں سابق ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈعظیم اقبال صدیقی اور دیگرکے خلاف دوبارہ انکوائری کی بھی منظوری دی ،-ملزمان پراختیارات سے تجاوز اور مہنگے داموں پرو گیس اثاثوں کو2.25ملین روپے میں ایک ہی بولی دہندہ سے خریدنے کا الزام ہے،جس سے قومی خزانے کو800ملین روپے کا نقصان پہنچایا ،اجلاس میں سابق صوبائی وزیر چوہدری ظہیرالدین ،سابق ٹاؤن ناظم اختر علی اور دیگر کے خلاف کیس انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا،کیونکہ یہ کیس نیب کے قوانین اور ایس اوپیز پر پورا نہیں اترتا ،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ قومی احتساب بیورو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے آگاہی ،تدارک اور نفاذکی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے کرپشن کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ہماری پالیسی 2016میں بھی جاری رہے گی ،ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے قانون پر عملدرآمد اور آگہی مہم کے ذریعے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ قانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال ،انکوائریاں اور انویسٹی گیشن مکمل کریں۔

متعلقہ عنوان :