فروغ تحمل وبرداشت کیلئے قلم اورکتاب کاکلچر عام کیاجائے‘ڈاکٹرراغب نعیمی

معاشرے میں امن وامان کے قیام کیلئے’’ بین المذاہب ومسالک مکالمہ‘‘وقت کی اہم ضرورت ہے‘ناظم اعلیٰ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ

بدھ 4 مئی 2016 19:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء ) معروف دینی اسکالر وناظم اعلیٰ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر محمدراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ معاشرے میں فروغ تحمل وبرداشت کیلئے قلم اورکتاب کاکلچر عام کیاجائے،امن وامان کے قیام کے لئے’’ بین المذاہب ومسالک مکالمہ‘‘وقت کی اہم ضرورت ہے،نبی کریم ﷺنے اپنے مثالی کردارسے خطۂ عرب میں سب سے پہلے امن کی بنیاد رکھی اوراسلام کے پیروکارہی امن وآشتی کے حقیقی علمبردارہیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزعلماء کرام کی ایک تربیتی نشست سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ مدارس اہل سنت معاشرے میں ا خوت وبھائی چارے،صبروتحمل،برداشت اوررواداری کلچرکوفروغ دے رہے ہیں ۔امن وامان کے قیام کیلئے مدارس اہل سنت نے گراں قدرقربانیاں دی ہیں۔

(جاری ہے)

معاشرے میں اخلاقی اقدار کے فروغ اورتحفظ کے لئے صوفی ازم کواپنایا اورپھیلایا جائے۔

نسل نو کی اخلاقی تربیت کے لئے اساتذہ اورعلماء وخطباء کاکردار انتہائی اہم ہے۔ہمارا کردار نبی کریمﷺکی سیرت مبارکہ کا آئینہ دار ہوناچاہئے۔اس موقع پر وائس چانسلرگورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر سید محمدعلی نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ پوری دنیا میں جنگیں مذہب کی بنیادپرہوئی ہیں لیکن کوئی بھی مذہب جنگ کی اجازت نہیں دیتا۔

پرامن معاشرے کی تشکیل کے لئے اساتذہ اورعلماء کرام ’’برداشت ‘‘کے کلچر کوعام کریں۔پاکستان کو عظیم اسلامی ریاست بنانے کے لئے علم وتحقیق کاراستہ اختیار کرناہوگا۔تربیتی نشست سے ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس،ڈاکٹراکرم ورک،ڈاکٹر حسیب قادری سمیت نامور اسکالرز نے بھی خطاب کیا۔بعدازاں شریک کورس علماء وخطباء میں اسناد شمولیت تقسیم کی گئیں۔تربیتی نشست کے اختتام پر ملک وقوم کی سلامتی کے لئے خصوصی دعابھی کرائی گئی۔

متعلقہ عنوان :