میں نے کسی پولیس اہلکار کو تھپڑ نہیں مارا ،میرے خلاف مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے جس کا دفاع کروں گا ٗ نیئر حسین بخاری

سول کپڑوں میں ملبوس کسی شخص کو میری تلاشی لینے کا حق حاصل نہیں ٗایف آئی آر پڑھنے کے بعد اگلا لائحہ عمل طے کرونگا ٗ گفتگو

بدھ 4 مئی 2016 18:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری نے کہا ہے کہ میں نے کسی پولیس اہلکار کو تھپڑ نہیں مارا ،میرے خلاف مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے جس کا دفاع کروں گا۔اسلام آباد میں کچہری میں داخلہ کے موقع پر سابق چیئرمین سینیٹ پر پولیس اہلکار کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ نیئر بخاری نے انہیں تلاشی لینے پر تھپڑ مارا ہے ۔

(جاری ہے)

معاملے نے اس قدر طول پکڑا کہ سینیٹر نیئر بخاری کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ٗ آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یاسین نے نیئر بخاری کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے۔اس پراپنا موقف دیتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری نے کہاکہ میں نے کسی پولیس اہلکار کو تھپڑ نہیں مارا،اسلام آباد بار کا ممبر ہوں داخل ہو نے لگا تو سول کپڑوں میں ملبوس ایک شخص نے مجھے چھونے اور تلاشی لینے کی کوشش کی جس پر میرے گارڈ نے اسے دھکا دیدیا،انہوں نے کہا کہ سول کپڑوں میں ملبوس کسی شخص کو میری تلاشی لینے کا حق حاصل نہیں ۔ایف آئی آر پڑھنے کے بعد اگلا لائحہ عمل طے کروں گا۔

متعلقہ عنوان :