وزیراعظم کو بنوں میں خطاب جیسا طرز گفتگوزیب نہیں دیتا، ایسی گفتگو اپوزیشن کے فائدے میں جائے گی،پانامہ لیکس کے الزامات پر دو ممالک کے وزرائے اعظم استعفیٰ دے چکے ، وہ پاگل تو نہیں تھے، رحمان ملک کانام اگر پانامہ لیکس میں شامل ہے تو کارروائی ہونی چاہیے‘قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی شیخ رشید سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 4 مئی 2016 17:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو بنوں میں خطاب جیسا طرز گفتگوزیب نہیں دیتا، ایسی گفتگو اپوزیشن کے فائدے میں جائے گی،پانامہ لیکس کے الزامات پر دو ممالک کے وزرائے اعظم استعفیٰ دے چکے ہیں وہ پاگل تو نہیں تھے، رحمان ملک پانامہ لیکس کے الزامات کی تردید کر چکے ہیں، اگر ان کا نام بھی شامل ہے تو کارروائی ہونی چاہیے۔

وہ بدھ کوعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان پر الزامات مستند ادارے نے لگائے،ٹی او آرز سے متعلق (آج) جمعرات کو خط لکھ کر وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی بنوں میں تقریر سے بہت سے لوگوں کے دل دکھے ہیں، مجھ سے بہت سارے لوگوں نے وزیراعظم کی تقریر پر شکایت کی، وزیراعظم کی گفتگو ان کے قد کاٹھ کے مطابق نہیں، وزیراعظم کو بنوں میں خطاب جیسا طرز گفتگوزیب نہیں دیتا، ایسی گفتگو اپوزیشن کے فائدے میں جائے گی،پانامہ لیکس کے الزامات پر دو ممالک کے وزرائے اعظم استعفیٰ دے چکے ہیں وہ پاگل تو نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بے نظیر بھٹو حیات ہوتیں تو پانامہ لیکس پر وضاحت کرتیں، رحمان ملک پانامہ لیکس کے الزامات کی تردید کر چکے ہیں، اگر ان کا نام بھی شامل ہے تو کارروائی ہونی چاہیے۔اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ سید خورشید شاہ سے اپوزیشن کے ٹی او آرز وزیراعظم کو بھجوانے پر گفتگو ہوئی ہے،ٹی او آرز وزیراعظم کو جلد بھجوانے کا مشورہ دیا ہے۔