وزیراعظم نوازشریف کاسا1000منصوبہ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے تاجکستان کا دورہ کریں گے

افغان صدر اشرف غنی بھی تقریب میں شریک ہوں گے ،ٹرانسمیشن لائن 1.2ارب ڈالر کی لاگت سے دو سال میں مکمل ہو گی

بدھ 4 مئی 2016 17:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مئی۔2016ء) پاکستان میں تاجکستان کے سفیر شیرعلی ایس جونونوو نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف 12مئی کو تاجکستان کا دورہ کریں گے جہاں وہ پاکستان کے لئے 1ہزار میگا واٹ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب کا افتتاح کریں گے ۔تقریب میں تاجکستان کے صدر ایمو مالی راہمون، کرغزستان کے صدر المازبک آتمبایف اور افغان صدر اشرف غنی بھی شرکت کریں گے ۔

تاجک سفیر نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تاجکستان کی جانب سے پاکستان کو بجلی فراہم کرنے کا عمل دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کی تاریخ کا ایک اہم اقدام ہو گا۔ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب 1.2ارب ڈالر کی لاگت سے دو سال میں مکمل ہو گی۔مالیاتی وسائل سمیت تمام ضروری اقدامات منصوبے کی کامیابی کے ساتھ تکمیل کے لئیمکمل کر لئے گئے ہیں، منصوبے کے تحت تاجکستان اور کرغزستان کی اضافی پاکستان اور افغان کو برآمد کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان حکومت نے ٹرانسمیشن لائن کے لئے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے ۔ معاہدے کے تحت تاجکستان کاسا1000منصوبہ کے تحت پاکستان کو 1000میگا واٹ ہائیڈل بجلی فراہم کرے گا۔750کلومیٹر طویل یہ ٹرانسمیشن لائن 2018میں مکمل کر لی جائے گی ۔ انہوں نے کہا دونوں ممالک کے مابین بہترین تعلقات عوام کی خواہشات کا آئینہ دار ہیں ۔

پاکستان ان ابتدائی ممالک کی فہرست میں شامل ہے جنہوں نے تاجکستان کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا ۔دونوں برادرانہ ممالک کے مابین تاریخی طور پر پر جوش تعلقات ہیں ۔ پاکستان کو ہائیڈل بجلی فراہم کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ خصوصی طور پر موسم گرما میں 5000میگاواٹ بجلی بھی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا 500کے وی کی ایک دوسرے ٹرانسمیشن لائن جو تاجکستان سے افغانستان کے سرحدی علاقے واخان سے ہوتی ہوئی پاکستان پہنچے گی اس پر دوسرے مرحلے میں کام شروع کیا جائے گا۔

تاجکستان 1ہزار دریاؤں اور80فیصد پہاڑی علاقے کی بدولت تقریباً50ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت والا منفرد ملک ہے ۔بجلی کی قیمت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روغن ہائیڈرو پاور منصوبہ ہائیڈل بجلی فراہم کرنے کامنصوبہ ہے جس کی پیدواری صلاحیت 3600میگاواٹ ہے لہذا اس کی قیمت بھی مناسب ہو گی ۔بنیادی طور پر یہ تاجکستان کی جانب سے پاکستان کے لئے ایک تحفہ ہے ۔

مستقبل میں دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں ایک اہم جیوسٹریٹجک اہمیت کا حامل ملک ہے اور تاجکستان اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری میں شریک ہو گا۔ دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم روزانہ کی بنیاد پر فروغ پا رہا ہے اور یہ آئندہ دو سالوں میں 500ملین ڈالرز تک پہنچ جائے گا۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے نمائشوں کے انعقاد کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کی 6تاریخ سے لاہور اور دوشنبے کے درمیان براہ راست پروازیں بھی شروع کی جا رہی ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سیاحت اور عوام کی سطح کے رابطوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔