قائد حزب اختلاف کی اپوزیشن رہنماؤں سے وزیراعظم کو خط لکھنے کے معاملے پر مشاورت

پا ناما لیکس میں جتنے افراد کے نام آئے رحمن ملک سمیت سب کا محاسبہ ہونا چاہئے، معلوم نہیں مولانافضل الرحمن کیوں جذباتی ہوجاتے ہیں،سید خورشید شاہ

بدھ 4 مئی 2016 17:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے اپوزیشن پاناما ٹی او آرز بارے وزیراعظم کو خط لکھنے کے معاملے پر حزب اختلاف کے رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے کئے، شاہ محمود قریشی، غلام احمد بلور، آفتاب شیرپاؤ، ق لیگی قیادت، اسرار اﷲ زہری سے وزیراعظم کو خط لکھنے کے معاملے پر مشاورت کی، بعدازاں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن سے بھی ملاقات کرکے انہیں اعتماد میں لیا ٗ شیخ رشید سے بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاکہ عوام فیصلہ کرینگے کہ 2018ء کے بعد کون رہتا ہے اور کون جاتاہے، میاں صاحب جیسے ٹھنڈے مزاج آدمی کو تلخ زبان زیب نہیں دیتی، ان کا خطاب اپوزیشن کے فائدے میں گیا، پاناما لیکس کے انکشافات کسی اپوزیشن جماعت نے نہیں لگائے ،ایک مستند ادارے کی تحقیقات ہیں حالانکہ ہمارے دور میں ہم پر طرح طرح کے الزامات کے علاوہ عدالتوں سے فیصلے بھی آئے لیکن ہم نے صبر کا مظاہرہ کیا،ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں جتنے افراد کے نام آئے رحمن ملک سمیت سب کا محاسبہ ہونا چاہیے حالانکہ رحمن ملک اپنی وضاحت بھی پیش کرچکے جبکہ محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنی حیات میں ان الزامات کو بھگتا اور بھرپور جواب بھی دیئے، اب وہ اس دنیا میں نہیں رہیں، معلوم نہیں مولانافضل الرحمن کیوں جذباتی ہوجاتے ہیں۔