کرپشن کیس، سپریم کورٹ نے درخواست ضمانت واپس لینے پر مقدمہ نمٹا دیا

بدھ 4 مئی 2016 16:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ نے وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) کے ڈپٹی ڈائریکٹر افتخار حیدری کے وکیل کی جانب سے درخواست ضمانت واپس لینے پر مقدمہ نمٹا دیا جبکہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بیمار ہر کوئی ہو جاتا ہے آپ بہتر جانتے ہیں۔ پرویز مشرف صاحب بھی بیمار تھے ۔کیس کی سماعت بدھ کے ررز چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔

سماعت شروع ہوئی تو ملزم کے وکیل ملک عبدالقیوم نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میرے موکل بیمار ہیں ضمانت منظور کی جائے اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اب ہر کوئی بیمار ہو جاتا ہے آپ جانتے ہیں پرویز مشرف صاحب بھی بیمار تھے جبکہ نیب کے پراسیکیوٹر ناصر مغل نے موقف اختیار کیا ہے کہ ریفرنس دائر ہو چکا ہے صرف گیارہ گواہ ہیں تین ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کر لیا جائے گا اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نیب مقدمات میں ضمانت نہیں بنتی ملزم کو 40 لاکھ روپے کسی نے مٹھائی کھانے کے لئے تو نہیں دیئے جس پر ملزم کے وکیل نے درخواست ضمانت خارج ہونے سے بچنے کے لئے درخواست ازخود واپس لے لی ۔

(جاری ہے)

عدالت نے وکیل کی جانب سے درخواست ضمانت واپس لینے پر مقدمہ نمٹا دیا ۔ واضح رہے کہ ملزم کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف 7 میں قائم صفا گولڈ مال کے مالک سے مبینہ طور پر 40 لاکھ روپے لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا تھا ملزم کو ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن نے 30 ستمبر 2015 کو گرفتار کیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :