پشاور میں چوہوں کے انسانوں کو کاٹنے کے واقعات بحران کی شکل اختیار کرچکے ہیں،

ایک ماہ کے دوران چوہوں کے کاٹنے سے زخمی 423 افراد کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال لایا گیا، مسئلہ سے نمٹنے میں صوبائی حکومت کی ناکامی پر مکینوں کے احتجاجی مظاہرے معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ

بدھ 4 مئی 2016 15:13

اسلام آباد ۔ 4 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔04 مئی۔2016ء) خیبر پختونخواکے دارالحکومت پشاور میں خطرناک چوہے گزشتہ ماہ کے دوران 400 سے زیادہ افراد کو کاٹ چکے ہیں اور ان چوہوں کی وجہ سے پیداہونے والا صحت عامہ کا بحران دور دور تک ختم ہوتا نظر نہیں آرہا۔ یہ بات معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہی۔ رپورٹ میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کے حکام کے حوالے سے بتایاگیاہے کہ شہرمیں انتہائی بڑی جسامت کے چوہوں کی موجودگی جو گزشتہ سال کے دوران کم ازکم 8 بچوں کی ہلاکت کا باعث بن چکے ہیں ،نے مکینوں میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کردی ہے۔

رپورٹ میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان جمیل شاہ کے حوالہ سے بتایاگیا ہے کہ پشاور شہرمیں اپریل کے دوران چوہوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے 423 افراد کو ہستپال لایا گیا جن میں 23 افراد صرف ایک دن میں ہسپتال لائے گئے ۔

(جاری ہے)

چوہوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے ان افراد میں تقریباً نصف تعداد بچوں کی ہے ۔ پشاور کے مکینوں کا اس صورتحال پر غم و غصہ مسلسل بڑھتا جارہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکام نے اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے جلد بازی میں اور بغیر سوچے سمجھے چوہوں کو مارنے پر25 روپے فی چوہا انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف پاکستان میں قومی سطح کی سیاست میں اہم مقام حاصل کرچکاہے بلکہ اس مسئلہ سے نمٹنے میں ناکامی پر خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت تحریک انصاف اور اس کے سربراہ عمران خان کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔

اس سلسلہ میں پشاور کے مکین گزشتہ ہفتے میں احتجاجی مظاہرے بھی کر چکے ہیں جس کے دوران انہوں نے حکام سے اس مسئلہ کو حل کرنے کامطالہ کیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی اس چوہامار مہم کے مسئلہ سے نمٹنے پر ناکامی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ”گو چوہاگو“کے نعرے لگائے۔ چوہوں کو تلف کرنے کی مہم پر محکمہ صحت اور محکمہ صفائی کے حکام میں بھی تنازعہ چل رہاہے جو چوہوں کی تلفی کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کررہے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ صورتحال ایک بحران کی شکل اختیار کرچکی ہے۔ضلعی حکام کو چوہوں کے کاٹنے سے باولے پن کی وبا جیسے مسائل کے خطرے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔پشاور شہر میں چوہے اس قدر زیادہ ہیں کہ ہسپتا ل بھی ان سے محفوظ نہیں۔ حالیہ عرصے کے دوران حکام چوہوں کو ختم کرنے کی کوششوں کے سلسلہ میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال بھی آئے۔ انہوں نے بتایاکہ ہسپتال کے زچہ بچہ کے شعبہ کو چوہوں سے پاک کرنا سب سے اہم ہے کیونکہ زیادہ ترنومولود بچے ہی چوہوں کا شکار بنے ہیں۔

متعلقہ عنوان :