لاہور ہائیکورٹ نے بارہ سال سے کم عمر طلبہ کو نویں جماعت میں داخلہ نہ دینے کی پالیسی کے خلاف دائر درخواست پر سیکرٹری سکولز اور چئیرمین لاہور بورڈ سے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 4 مئی 2016 14:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار طالبہ رئیسہ حفیظ کے وکیل شیراز ذکا ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل پچیس اے کے تحت مفت اور لازمی تعلیم ریاست کی ذمہ داری ہے،،بارہ سال سے کم عمر ذہین طلبہ کو نویں جماعت میں داخلہ نہ دینے سےمتعلق بورڈ نے قوانین بنا رکھے ہیں،،جوآئین کی روح کےمنافی ہیں،،جب کہ آئین اور ملکی قوانین کے تحت اگلی جماعتوں میں داخلے کے لئے عمر کی کوئی قید نہیں ہے،،،انہوں نےبتایا کہ عدالت عالیہ نےکم عمرطلبہ کو نویں جماعت میں مشروط طور پر داخلہ دینےکی ہدایات جاری کر رکھی ہیں،،جس پر بھی عمل نہیں کیاجارہا،،جس پر عدالت نے سیکرٹری سکولز اور چئیرمین لاہور بورڈ کو چھ مئی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :