لاہور میں دو تعلیمی اداروں میں بم کی جھوٹی اطلاع سے بگدڑ مچ گئی ، طلبہ اور سٹاف میں خوف و ہراس پھیل گیا

بدھ 4 مئی 2016 14:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء ) لاہور میں دو تعلیمی اداروں میں بم کی جھوٹی اطلاع سے بگدڑ مچ گئی ، طلبہ اور سٹاف میں خوف و ہراس پھیل گیا ، اطلاع ملنے پر پولیس کی بھی دوڑیں لگ گئیں تاہم بم ڈسپوزل سکواڈ نے اچھی طرح معائنہ کرنے کے بعد دونوں اداروں کو کلیئر قرار دیدیا جبکہ بم کی جھوٹی اطلاع دینے والے ملزم کی تلاش شروع کر دی گئی ۔

بتایا گیا ہے کہ گلشن راوی کے علاقہ میں گرلز ہائی سکول کی عمارت میں بم کی افواہ موصول ہوئی جس کے بعد سکول کو خالی کرا لیا گیا ۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ کسی نامعلوم شخص نے لینڈ لائن نمبر سے فون کر کے سکول میں بم کی موجودگی کی اطلاع دی جس کے بعد سکول میں موجود طلبہ اور عملے کے ارکان میں بھگدڑ مچ گئی ۔

(جاری ہے)

سکول انتظامیہ نے فوری طور پر تمام طلبہ کو سکول کی عمارت سے باہر نکال دیا اور بم ڈسپوزل سکواڈ کو اطلاع دی ۔

جس کے بعد بم ڈسپوزل سکواڈ اور پولیس کی بڑی تعداد سکول پہنچ گئی ۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے عمارت کا اچھی طرح معائنہ کرنے کے بعد اسے کلیئر قرار دے دیا ۔اطلاع ملنے پر والدین کی کثیرتعداد اپنے بچوں کی خیریت معلوم کر نے پہنچ گئی ۔ ذرائع کے مطابق حمایت اسلام کالج چوک یتیم خانہ میں بھی وہی نمبر سے بم کی جھوٹی اطلاع دی گئی جس پر فوری پولیس کو اطلاع دی گئی ۔

پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے موقع پر پہنچ کر مکمل سویپنگ کے بعد کالج کو بھی کلیئر قرار دیدیا ۔ ان دونوں واقعات کے بعد لاہور میں پولیس کی دوڑیں لگ گئیں جبکہ طلبہ اور سٹاف میں بھی خوف و ہراس پھیل گیا ۔اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشز ڈاکٹر حید ر اشرف نے کہا کہ بم کی اطلاع ملی تھی جو کہ جھوٹی ثابت ہوئی ،فون کال ٹریس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ،جھوٹی اطلاع دے کر طلبہ اور شہریوں میں خوف و ہراس پھیلانے کے الزام میں نامعلوم شخص کیخلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :