پی ٹی آئی کے جلسے میں خواتین سے بدسلوکی کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا

رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ بخاری کا پرہجوم ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 3 مئی 2016 22:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء ) پنجاب اسمبلی کی رکن عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے جلسے میں خواتین سے چھیڑ چھاڑ کا ارتکاب کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ ملزموں کے خلاف خودمدعی بن کر پیروی کروں گی۔ ڈی جی پی آر میں پرہجوم ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں خواتین نے جدوجہدکر کے خودکو منوایا ہے۔

قیام پاکستان سے تعمیرپاکستان تک مسلم لیگ (ن) کی خواتین ارکان اسمبلی نے شانہ بشانہ کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کل پی ٹی آئی کے سیاسی جلسوں میں خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور بے حرمتی کے واقعات روایت بن چکی ہے۔ پی ٹی آئی کے جلسے میں سنائی دینے والی چیخیں پورے پنجاب کی خواتین کی آوازیں بن چکی ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا کی نامور اینکرز کے ساتھ پی ٹی آئی کے کارکنوں کا بدترین سلوک آج بھی سب کو یاد ہے۔

پی ٹی آئی کے جلسے میں نامور اینکر خاتون کا کیمرے کے سامنے سرعام رونا پورے معاشرے کے لئے لمحہ فکریہ تھا۔ جس کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی کمیٹی نے بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیا۔ حالانکہ اس وقت بھی کہا جا رہا تھا یہ ن لیگ کے لوگ ہیں۔ اب بھی یہی کہا جا رہا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیڈروں کو خواتین سے بدسلوکی کی مذمت کی توفیق تک نہ ہوئی۔

دراصل عمران خان خواتین سیاسی ورکروں کو شوپیس کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل ‘ جرمنی اور دیگر ممالک سے فون پر بدسلوکی کے واقعہ کے بارے میں دریافت کیا گیا۔ کیا یہ تبدیلی ہے جس کا پی ٹی آئی وعدہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈر صرف تقریر نہیں کارکنوں کی تربیت بھی کرتا ہے۔ عمران خان دونوں امور میں ناکام رہے۔

مظلوم بچیوں کو انصاف دلائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ بات جس حد تک پہنچ چکی ہے اب اس پر خاموشی مجرمانہ ہو گی۔ لیڈی پولیس آفیسر کو مقدمہ درج کرنے پر سلام پیش کرتی ہوں۔ ان بچیوں کی عزت ہماری عزت ہے۔ یہ واقعات بڑھ رہے ہیں۔ اگر تحریک انصاف کو اپنا گھر صاف نہیں کرنا آتا تو ہم کریں گے۔ عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ ویڈیو فوٹیج کو نادرا ریکارڈ کے ذریعے شناخت کے لئے بھجوایا جا رہا ہے اور شناخت کے بعد ملزمان قرار واقعی سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملتان کے جلسے میں لوگ مر رہے تھے اور کہا جا رہا تھا کہ خاموش رہیں کیونکہ عمران خان تقریر کر رہے ہیں۔ اب پی ٹی آئی کے جلسوں میں شرکت کرنے والی خواتین کی تعداد میں نمایاں کمی آ رہی ہے۔پنجاب حکومت اور میں ان مظلوم بچیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ میڈیا خواتین کے حقوق کی ادائیگی یقینی بنانے میں معاونت کرے۔ سیاسی جماعت کے جلسے میں خواتین کے ساتھ اسقدر بدتمیزی اور زیادتی کی مثال نہیں ملتی۔

ذمہ داروں کو ٹریس کر کے گرفتار کریں گے۔مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں پرخواتین سے بدتمیزی کا الزام لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔ پی ٹی آئی کی لیڈْرعظمیٰ کاردار کا لیٹر موجود ہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسے کے دوران خواتین سے بدتمیزی کرنے والے ہمارے لوگ تھے۔ عظمیٰ بخاری نے ایک سوال کے جواب میں کہا اگر کوئی اس مقدمے کی مدعیت سے منحرف بھی ہو جائے تو میں پیروی کروں گی۔

بطور وکیل میں سمجھتی ہوں کہ تکلیف بھی عورت اٹھائے اور انصاف کے لئے خود ہی ماری ماری پھرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی مفاد نہیں اٹھانا چاہتے لیکن پی ٹی آئی کے جلسوں میں خواتین کی بے حرمتی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ ان واقعات پر خاموشی مجرمانہ غفلت ہو گی۔ ہمارے بچے پوچھتے ہیں کہ کیا جلسوں میں خواتین سے یہی سلوک ہوتا ہے۔ اگر یہی سیاسی کلچر پروان چڑھتا رہا تو خواتین کے لئے سیاست کرنا کاردشوار ہو گا۔ اگر ان لوگوں کو سزا نہ ملی تو عورتوں کے لئے سیاست کرنا مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ کل کے چور ڈاکو آج دوست بن چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کا یوٹرن کوئی نئی بات نہیں۔