پشاور کےشہریوں کیلئے شہر بھر میں‌مفت وائی فائی کی سہولت

منگل 3 مئی 2016 22:40

پشاور کےشہریوں کیلئے شہر بھر میں‌مفت وائی فائی کی سہولت

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء ) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شہرام خان تراکئی نے محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ محکمے کے ـ"اوپن وائی فائی " منصوبے کے تحت پشاور یونیورسٹی اور دیگر ملحقہ سرکاری یونیورسٹیوں میں طلبہ کی سہولت کیلئے وائی فائی کی بلا تعطل فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائیں تاکہ طلبہ کو اپنی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیوں کے لئے انٹر نیٹ کی سہولت ان یونیورسٹیوں کے اندر ہی میسر ہو اورانہیں اس سہولت کے حصول کے لئے کیمپس سے باہر جانے کی ضرور ت نہ پڑے ۔

صوبائی وزیرنے محکمہ انفارمیش ٹیکنالوجی اور خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ مل بیٹھ کر باہمی مشاورت سے صوبے کے نوجوانوں کو روز گار کے زیادہ سے زیادہ مواقع کی فراہمی اور انہیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے ذریعے با اختیار بنانے کے لئے ٹھوس اور قابل عمل پلان ترتیب دے کر منظوری کیلئے پیش کریں کیونکہ نوجوان نسل ہمارا مستقبل ہیں اور موجودہ صوبائی حکومت اپنے منشور کے مطابق نوجوان نسل کو با اختیار بنانے اور انہیں معاشی طور پر آزاد بنانے کے لئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔

(جاری ہے)

نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کا سب سے موثر ذریعہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بہتر اور با مقصد استعمال ہے جس کے لئے ایک جامع منصوبہ بندی کے تحت کام کیا جا رہا ہے اور آئندہ بھی کیا جائے گا۔وہ منگل کے روزاپنے دفتر میں آنے والے مالی سال کے بجٹ میں محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی بورڈ کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں انہیں محکمے کے جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے خیبر پختونخواآئی بورڈکے تحت شروع کئے گئے مختلف منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر بتایا گیا کہ محکمے کے جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے اور ان میں سے بعض تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ان منصوبوں میں پشاور میں ٹریفک کنٹرول سسٹم،ایبٹ آباد میں آئی ٹی پارک کا قیام،اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن،سرکاری ملازمین کی آئی ٹی ٹریننگ،سٹیزن فسیلیٹیشن سینٹر کا قیام،آفس آٹو مشین سسٹم،خواتین کیلئے آئی ٹی ٹریننگ،آئی سی ٹی انڈومنٹ فنڈ،سرکاری اداروں میں کمپیوٹرلیبس کا قیام وغیرہ شامل ہیں۔

صوبائی وزیر نے بعض منصوبوں پر کام کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے حکام کو مقررہ مدت تک ان منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ سینئر صوبائی وزیر نے حکام کو خصوصی ہدایت کی کہ وہ سٹیزن فسیلیٹیشن سنٹرکے قیام کے منصوبے پر خصوصی توجہ دیں اور اسے مقررہ مدت کے اندر ہر صورت مکمل کریں کیونکہ یہ عوامی مفاد کا ایک انقلابی منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے عوام کوڈومیسائل ،ڈرائیونگ لائسنس،اسلحہ لائسنس اور دیگرسروسز ایک متعین مدت کے اندرایک ہی چھت تلے میسر ہوں گی اور انہیں مختلف دفاتر کے چکروں سے چھٹکارا مل جائے گا۔

متعلقہ عنوان :