ٹیوٹا نے آٹو انجینئرنگ انڈسٹری کیلئے جدید کورسز شروع کرنے کیلئے پاپام کے ساتھ معاہدہ کر لیا

شیٹ میٹل، کاسٹنگ، مشیننگ، انجیکشن مولڈنگ، بلو مولڈنگ، فورجنگ اینڈ کوالٹی انسپکٹرکورسز متعارف کروائیں جائیں گے

منگل 3 مئی 2016 19:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء) ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا) نے آٹو انجینئرنگ انڈسٹری کیلئے جدید کورسز شروع کرنے کیلئے پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموبل پارٹس اینڈ اسسریزمینوفیکچرز (پاپام)کے ساتھ معاہدہ کر لیا جس کے مطابق شیٹ میٹل، کاسٹنگ، مشیننگ، انجیکشن مولڈنگ، بلو مولڈنگ، فورجنگ اینڈ کوالٹی انسپکٹرکورسز متعارف کروائیں جائیں گے۔

اس معاہدے پر چیئر پرسن ٹیوٹا عرفان قیصر شیخ اور چیئر مین پاپام ممشاد علی نے گزشتہ روز دستخط کئے۔ اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر ٹیوٹاجواد احمد قریشی ، پاپام کے عہدیداران افتخار احمد، ریحان ریاض ، مجتبی ریاض، ٹیوٹا افسران حامد غنی انجم، اظہار اقبال شاد، اختر عباس بھروانہ، عظمی نادیہ، مقصود احمد، سرفراز انوارا ور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

معاہدے کی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئر پرسن ٹیوٹا عرفان قیصر شیخ نے کہا کہ آٹو انجنئیرنگ انڈسٹری کو ماہر افرادی قوت کی اشد ضرورت ہے۔ آٹو انجنئیرنگ انڈسٹری اپنی اہمیت اور کاروباری حجم کے لحاظ سے ملک کی اہم صنعتوں میں شامل ہو تی ہے لیکن ماضی میں اس انڈسٹری کیلئے کورسز کا آغاز نہیں کیا گیا تھا۔اس کورس کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر لاہور میں شروع کیا جائے گا جبکہ کامیاب آغاز کے بعد دیگر شہروں میں بھی آغاز کیا جائے گا۔

زیر تربیت نوجوانوں کیلئے پریکٹیکل ٹریننگ کا اہتمام پاپام کرے گی۔ دونوں ادارے جدید مارکیٹ ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کورس کے نصاب کو مرتب کرینگے اور ٹیوٹا اداروں سے پاس ہونے والے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ امتحان اور سرٹیفکیٹ پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن/ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ فراہم کر ے گا۔چیئر مین پاپام ممشاد علی نے کہا کہ معاہدے کے مطابق نئے کورسز شروع کرنے کیلئے ٹیوٹا کے ساتھ بھرپور معاونت کی جائے گی۔

نصاب کی تیاری، ماسٹر ٹرینرکی فراہمی کے علاوہ پاکستان میں ٹیکنیکل ،ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ سیکٹر کے فروغ کیلئے آٹو انجنئیرنگ انڈسٹری بھرپور تعاون کر ے گی۔فارغ التحصیل نوجوانوں کو انکی قابلیت کے مطابق20ہزار روپے تک روزگار کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔