سپریم کورٹ،ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف مدعی کی اپیل منظور ، قتل کے ملزم شاہد ریاض عرف طاہر کو 15سال قید،دو لاکھ جرمانہ کی سزا
منگل 3 مئی 2016 18:25
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 مئی۔2016ء ) سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف مدعی کی اپیل منظور کرتے ہوئے ٹینس بال کے تنازعہ پر بہاولپور کے رہائشی قمرالزمان کو قتل کرنے والے ملزم شاہد ریاض عرف طاہر کو 15سال قید اور دو لاکھ جرمانے کی سزا سنا دی جس پر پولیس نے ملزم کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا ،دوران سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ زخمی گواہ جائے وقوعہ پر موجود تو ہوسکتا ہے تاہم ضروری نہیں وہ سچ ہی بولے ، جب کوئی مقدمہ درج ہو جاتا ہے ،سچ کو چھوڑ کر باقی سب کچھ شروع ہو جاتا ہے ، ہر کوئی اپنے مقدمے کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات اٹھاتا ہے ،مقدمات میں پولیس آزاد ادارہ ہوتی ہے تاہم یہاں پولیس کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے ،کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق پرویز پر مشتمل بنچ نے کی ، مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو مقتول قمرالزمان کے بھائی نجم الزمان ازخود عدالت میں پیش ہوئے اور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف دالائل دیتے ہوئے ملزم کی سزا میں اضافے کی استدعا کی، مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ ملزم شاہد ریاض عرف طارق اور دیگر شریک ملزمان جو عدالتی حکم پر بری ہو چکے ہیں نے گھر میں گھس کر مجھے اور میر ے بھائی کو مارا جس سے وہ جاں بحق ہو گیا ، تاہم مجھے بھی گہرے زخم آئے ، پولیس نے شاہد ریاض عرف طارق کو موقع سے گرفتار کیا تاہم ملزمان نے کراس پرچہ کرا دیا جس سے ملزمان ہائی کورٹ سے بری ہو گئے ، ملزم شاہد ریاض کو ٹرائل کورٹ نے 14سال کی سزا سنائی تھی جبکہ ہائی کورٹ نے ملزم کو بری کر دیا اور اپنے فیصلے میں کہا کہ دونوں پارٹیوں نے مقدمے میں جھوٹ کا سہارا لیا ہے ،اس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ زخمی گواہ جائے وقوعہ پر موجود تو ہوسکتا ہے تاہم ضروری نہیں وہ سچ ہی بولے ، جب کوئی مقدمہ درج ہو جاتا ہے ،سچ کو چھوڑ کر باقی سب کچھ شروع ہو جاتا ہے ، ہر کوئی اپنے مقدمے کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات اٹھاتا ہے ،مقدمات میں پولیس آزاد ادارہ ہوتی ہے تاہم یہاں پولیس کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے ملزم کے وکیل محمد شریف عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ملزم کو بری کرنے کی استدعا کی ،جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل پنجاب چوہدری محمد وحید نے موقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ نے دونوں پارٹیوں کی جانب سے جھوٹ کا سہارا لینے کا فیصلہ دیا ہے ۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
-
جنرل اسمبلی: فلسطینی مبصر ریاست کے حقوق بڑھانے کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور
-
تھیلیسیمیا کا علاج اب جین تھیراپی سے ممکن
-
پنجاب حکومت نے تندوروں پر روٹی کی قیمت میں مزید کمی کا اعلان کردیا
-
عوامی سیاسی جماعت کو ”انتشاری گروہ“ کہہ کر ”معافی“ کا مطالبہ متفقہ طور پر مسترد کرتے ہیں
-
رفح سے انخلاء کے دوران یو این کا مزید امدادی راہداریاں کھولنے کا مطالبہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.