سرگودھا، لیگی ایم پی اے کی طرف سے گھریلو ملازمہ سے مبینہ زیادتی کیس کی سماعت دس مئی تک ملتوی

ڈی جی ایف آئی اے کی طرف سے انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش آئندہ تاریخ پیشی پر شہادت کے لیے ڈی جی سمیت دیگر پولیس اہلکاروں اور دیگر فریقین کوطلب کرلیا گیا

منگل 3 مئی 2016 18:22

سرگودھا،حیدر آباد ٹاون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 مئی۔2016ء) مسلم لیگ نواز کے رکن پنجاب اسمبلی و سابق صوبائی وزیر کی طرف سے گھریلو ملازمہ سے مبینہ زیادتی کیس کی سماعت دس مئی تک ملتوی، ڈی جی ایف آئی اے پاکستان کی طرف سے انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی، آئندہ تاریخ پیشی پر شہادت کے لیے ڈی جی سمیت دیگر پولیس اہلکاروں اور دیگر فریقین کو طلب کر لیا گیا، بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں ایم پی اے مہر غلام دستگیر لک کی طرف سے گھریلو ملازمہ ارم بی بی سے مبینہ زیادتی کے بارے میں دائر استغاثہ کی سماعت ہوئی، جس میں فریقین عدالت میں پیش ہوئے ، متاثرہ لڑکی کے وکیل مہر ظفر اعجاز لک کے مطابق دوران سماعت موجودہ ڈی جی ایف آئی اے پاکستان چوہدری عملش جنہوں نے تھانہ جھال چکیاں پولیس کی طرف سے زیادتی کیس کا مقدمہ خارج ہونے کے بعد اس وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر اس کیس کی انکوائری کی، کی طرف سے سے تحریری رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، مذکور ہ عدالت نے تمام حالات اور واقعات ملاحظہ کرنے کے بعد آئندہ تاریخ پیشی پر متاثرہ لڑکی ، مبینہ ملزم ایم پی اے ، دیگر پولیس اہلکاروں و افسران کے علاوہ ڈی جی ایف آئی اے پاکستان کو طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

متاثرہ لڑکی کے وکیل نے بتایا کہ آئندہ تاریخ پیشی پر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے پاکستان کو اس لیے طلب کیا گیا ہے کہ وہ انکوائری رپورٹ کے بارے میں اپنی شہادت عدالت میں قلمبند کروائیں گے، یاد رہے کہ ارم بی بی نے تھانہ جھال چکیاں میں مقدمہ درج کرواتے ہوئے موجودہ رکن پنجاب اسمبلی مسلم لیگ نواز گروپ مہر غلام دستگیر پر خود سے مبینہ طور پر زیادتی کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد پولیس نے نہ صرف مقدمہ خارج کر دیا بلکہ تھانہ سے لڑکی سے زیادتی کی میڈیکل رپورٹ (نمونہ جات)بھی غائب کر دیئے تھے، جس کے بعد دو تھانیداروں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا، مقدمہ کی آئندہ سماعت دس مئی کو ہو گی۔

متعلقہ عنوان :