لاہور کی سیشن عدالت نے پی آئی سی انتظامیہ کی کرپشن کے خلاف احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز پر تشدد میں ملوث ہسپتال کے پرنسپل، ایم ایس، پولیس اہلکاروں اور کرائے کے گلو بٹوں کے خلاف دائر درخواست پر پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 3 مئی 2016 15:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03 مئی۔2016ء) لاہور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مظہر سلیم کے روبرو درخواست گزار ڈاکٹر ثمرہ، ڈاکٹر جویریہ وغیرہ کے وکیل نوشاب اے خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پی ا?ئی سی انتظامیہ کی کرپشن کیخلاف ڈاکٹرز ہسپتال کے سامنے پرامن احتجاج کر رہے تھے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں اور ایم ایس کی جانب سے بھجوائے گئے کرائے کے گلو بٹوں نے ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا، خواتین ڈاکٹرز کو بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا اور انکی بے حرمتی کی جبکہ کوریج کے لئے آنے والے وقت نیوز کے نمائندے فراز نظام،،کیمرہ مین شیروز سمیت میڈیا کے نمائندوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، انہوں نے بتایا کہ پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لئے متاثرہ ڈاکٹرز کی درخواست پر مقدمہ درج نہیں کر رہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اعلی عدلیہ کے فیصلے موجود ہیں کہ ایک ہی واقعہ کے ایک سے زائدمقدمات درج ہو سکتے ہیں۔ ایس ایچ او تھانہ شادمان نے جواب داخل کراتے ہوئے بتایا کہ اسی وقوعہ میں صحافیوں پر تشدد کی ایف آر درج ہو چکی ہے، متاثرہ ڈاکٹرز پہلے سے درج ایف آئی آر میں اپنے اضافی بیانات قلمبند کرا سکتے ہیں، جس پر عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ عنوان :