استعفیٰ کی مانگ کر نے والے اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہیں ؟ ”یہ منہ اور مسور کی دال “ وزیر اعظم

منگل 3 مئی 2016 13:28

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ استعفیٰ مانگنے والے اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہیں ؟ ”یہ منہ اور مسور کی دال “ہم گیدڑ بھبھکیوں سے ڈرنے والے نہیں ‘ مجھے کہیں نیا خیبر پختون خوا نظر نہیں آرہا ہے ‘ہماری حکومت صوبے میں ہوتی تو نیا خیبر پختون خوا بنتا ہوا نظر آتا ‘ آج سے ہم نے نیا خیبر پختون خوا بنانے کاآغاز کر دیا ہے ‘ 2013ء کے الیکشن میں سنہرے خواب دکھانے والوں کے جا ل میں پھنس گئے ہیں ‘ سپریم کورٹ کا فیصلہ دھاندلی کا شور مچانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے ‘عوام کو معلوم ہونا چاہیے کون پاکستان کی تباہی اور کون ترقی کی سیاست کررہا ہے ؟۔

بنوں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ بنوں آکر مجھے آج بڑی خوشی ہورہی ہے میری خواہش تھی کہ بنوں جاؤں اور آپ لوگوں سے ملوں ‘ آپ کی بات سنو اور کچھ اپنی باتیں سناؤں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن اور اکرم خان درانی کی جانب سے دعوت دینے پر ان کامشکور ہوں وزیر اعظم نے کہاکہ یہاں آنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی ہے وزیر اعظم نے کہاکہ جلسے میں شامیانہ کو دیکھ کر تھوڑا سا افسوس ہوا کیونکہ بڑے جلسے میں شامیانہ کی وجہ سے رکاوٹ آئی ہے ‘لوگ شامیانے کے اندر بیٹھے ہوئے ہیں اب اس کو اتارنے کا فیصلہ مناسب نہیں تھا ‘اگلا جلسہ شامیانے کے بغیر ہوگا تاکہ آمنے سامنے ایک دوسرے کو دیکھ سکیں ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے بنوں کے ضلع کا جائزہ لے رہا تھا اور اس وقت سوچ رہا تھا کہ نیا خیبر پختون خوا کہاں بن رہا ہے ؟میں نیا خیبر پختون دیکھنا چاہتا تھا ‘ مجھے کہیں نیا خیبر پختون خوا نظر نہیں آیا ‘ مجھے حیرت ہوتی ہے ‘ مانسہرہ ‘ شنکیاری اور پشاور میں نیا خیبر پختون خوا نظر نہیں آتا بنوں میں وہی پرانی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ‘ پرانی بلڈنگیں ‘ پرانے ہسپتال اور پرانے سکولوں کو دیکھ کر بہت افسوس ہوا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کے قیام کو تین سال ہوگئے ہیں کیا تین سالوں میں نیا خیبر پختون خوا بنا ‘ کیا تین سال میں نیا بنوں بنا ‘تین سال میں نیا لکی مروت بنا ؟تین سال میں نیا کرک بنا ؟ شمالی وزیرستان بنا ؟ آج الحمد اللہ ہم نیا بنوں بنانے آئے ہیں ہماری حکومت کے پی کے میں نہیں ہے ہاں کچھ سیٹیں مسلم لیگ (ن)اور کچھ سیٹیں مولانا فضل الرحمن کی ہیں لیکن ہماری سیٹیں اتنی نہیں تھی کہ ہم حکومت بنا سکتے ‘ اگر ہم حکومت بناتے تو نیا خیبر پختون خوا بنتا ہوا نظر آتا لیکن انشاء اللہ اس کا آغاز کر دیا ہے انہوں نے کہاکہ چند روز پہلے مانسہرہ کے علاقے میں گیا اور وہاں اعلانات کئے 1991میں ہم نے پشاور سے اسلام آباد مو ٹر وے کا خواب دیکھا آج وہ موٹر وے الحمد اللہ موجود ہے ‘ ہم نے خیبر پختون خوا میں بے شمار سڑکیں بنائیں آج بنوں میں ایک نئی تاریخ رقم کر نے جارہے ہیں وزیر اعظم نے کہاکہ آپ لوگ دہائیوں سے منصوبوں سے محروم ہیں ‘آپ کو سنہرئے خوا ب دکھائے گئے ہیں اور 2013ء کے الیکشن میں سنہرے خواب دکھانے والوں کے جا ل میں پھنس گئے ہیں تاہم سندھ ‘ پنجاب اور بلوچستان کے عوام سنہرے خوا ب دکھانے والوں کے جال میں نہیں پھنسے آج سنہرے خواب دیکھنے والے عوام کوملنے نہیں آتے ‘پہلے دھاندلی کا رونا روتے رہے ‘ دھرنے کرتے رہے اور پھر جب سپریم کورٹ میں کیس گیا اور سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ 2013ء کے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی ہے یہ ایک بہت بڑا طمانچہ تھا ‘ انہوں نے قوم سے معافی نہیں مانگی ‘ انہوں نے کہاکہ یہ نہیں کہ سوری ہم نے یہ کہہ کر غلطی کی ہے ؟ آج پھر وہی 22سال پرانی باتیں کررہے ہیں ایسے الزامات لگارہے ہیں جن کا وجود نہیں ہے ہم نے سپریم کورٹ پر فیصلہ چھوڑ دیا ہے ہمارے خلاف ایک پائی کی کرپشن بھی ثابت ہو جائے تو ایک منٹ میں نواز شریف گھر چلا جائیگا ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پتہ نہیں کن سے واسطہ پڑ گیا ہے ان کو بھی نہیں پتا کہ ان کا کن سے واسطہ پڑ گیا ہے ہم گیدڑ بھبھکیوں سے ڈرنے والے لوگ نہیں عوام کا مینڈیٹ لیکر آئے ہیں عوام نے آپ کو شکست دی ہے عوام نے ہمیں فتح سے ہمکنار کیا ہے ۔انہوں نے استعفیٰ کا مطالبہ کر نے والوں کو سخت جواب دیتے ہوئے کہاکہ یہ منہ اور مسور کی دال !کیا سمجھتے ہیں آپ اپنے آپ کو ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ جیسے جیسے وقت گزر ے گا آپ کوپتہ لگ جائیگا ۔انہوں نے کہاکہ کے پی کے میں حکومت ہماری نہیں ہے اور ہم خدمت کر نے کے لئے آگئے ہیں انشاء اللہ اقتصادی راہداری منصوبہ بہت اچھے اثرات مرتب ہونے والے ہیں انہوں نے کہاکہ لوڈشیڈنگ 2018ء میں مکمل ختم ہو جائیگی اور بنوں سے بھی ختم ہو جائیگی اور یہاں پر گیس اور بجلی آئیگی سستی بجلی آئیگی انہوں نے کہاکہ الیکشن میں ہمارا وعدہ نہیں تھا کہ ہم بجلی سستی کرینگے ہمارا وعدہ تھا کہ 2018ء میں بجلی کی کمی کو ختم کر ینگے ہم بجلی کو سستا کرینگے عوام کو سستی بجلی مہیا فراہم ہوگی انہوں نے کہاکہ انڈسٹری کو 24گھنٹے بجلی اور گیس دی جارہی ہے پاکستانی عوام کو بھی گیس اور بجلی ضرور ملے گی انہوں نے کہاکہ آپ کو پتہ چلنا چاہیے کہ کون پاکستان کی تباہی کی سیاست کرتا ہے اور کون پاکستان کی تعمیر کی سیاست کرتاہے کون منفی سیاست کرتا ہے ۔

نواز شریف نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن تعمیراتی کاموں میں ہمارے ساتھ ہیں اور ہم ان کے ساتھ ہیں ۔ہمارے آنے کا مقصد یہ ہے ہم نیا خیبر پختون خوا بنانے والوں کو بتائیں کہ وہ کچھ نہیں کررہے ہیں ہم اللہ تعالی کے فضل وکرم سے عوام کی خدمت دل و جان سے کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ نورنگ تاگنڈی چوک ‘ گمبیلا تا کوہاٹ ‘ رنگین آباد تا دومیل تک ڈبل روڈ کی تعمیر کا اعلان کیا جارہا ہے ‘گمبیلا سے ڈیرہ اسماعیل خان تک انڈس ہائی وے کی بحالی اور مرمت کا کا م شروع کیا جارہاہے۔

انہوں نے بتایا کہ بنوں میں ایک پاور ہاؤ س ساڑھے تین میگا واٹ بجلی فراہم کرتا ہے جو پور ی نہیں ہوتی ہے اسے بڑھا کر 7سے آٹھ میگا واٹ تک لے جائینگے تاکہ بنوں کی بجلی کو پورا کیا جاسکے ۔انہوں نے کہاکہ رائزنگ آف باران ڈیم کی توسیع کا اعلان کرتا ہوں اس سے بہت فائدہ ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ ہم صرف سڑکوں اور بجلی کی بات نہیں کرتے ہیں نیا پاکستان بنانے والو سن لو! اورپھر موازنہ کرو!تم کیا کررہے ہو اور ہم کیا کر رہے ہیں’ ہم صرف کوریڈار کی بات نہیں کرتے ‘ سڑکیں ‘ راہداری منصوبہ خطے کی تقدیر بدلے گا انہوں نے کہاکہ لکی مروت میں یونیورسٹی کے قیام کااعلان کرتا ہوں ‘بنوں انڈسٹریل زون ‘ اکنامک زون کوہاٹ اور کرک میں انڈسٹریل زون کا اعلان کرتا ہوں ‘یہاں کی انڈسٹری اور زراعت بہت پھلے پھولے گی اور میں ذاتی طورپر اس کی پیروی کرونگا ضلع کونسل ‘ تحصیل کونسل بنوں اور دو میل کیلئے 20کروڑ روپے کی گرانٹ کااعلان کرتا ہوں ‘ انہوں نے کہاکہ پاسپورٹ کیلئے لکی مروت اور کرک کی بات ہو چکی ہے اور کام شروع ہو چکا ہے انہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان کے ڈی آئی پیز ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہیں ہم ان کی جلد واپسی ‘ تعلیم اور سہولیات کی فراہمی کیلئے کام کررہے ہیں اور یہ کام اور تیزی سے کرینگے انہوں نے کہاکہ پانچ یونین کونسلز کو گیس دینے کااعلان کررہا ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ بنوں ائیر پورٹ کو انٹرنیشنل ائیر پورٹ بنانے کااعلان کرتا ہوں یہاں دبئی ‘ سعودی عرب بھی جائیں گے حج عمراہ کیلئے جائیں گے کراچی ‘پشاور ‘لاہور اور کوئٹہ بھی جائیں گے یہاں لوگ مدینہ شریف بھی جائینگے یہ ہے نیا پاکستان ۔اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے شرکاء سے نعرے لگوائے کہ یہ ہے نیا پاکستان !انہوں نے کہاکہ پرانے خیبر پختون کے لوگ پشاور میں بیٹھے ہیں ‘ دھرنا دے رہے ہیں ‘ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو ڈائس پر بلا کر ان سے بھی نعرہ لگوایا کہ ”یہ ہے نیا پاکستان “