کالاباغ ڈیم نہ بننے سے سالانہ 5ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے‘ خادم حسین

منگل 3 مئی 2016 12:58

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء)فیروز پور بورڈ لاہور کے سینئر نائب صدر وایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز خادم حسین نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم نہ بننے سے سالانہ 5ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے ،حکومت آبی ذخیروں تعمیر میں غفلت کامظاہرہ کرتے ہوئے ہر سال 30ملین ایکٹر فٹ پانی سمندر کی نذز کرکے سالانہ 18 ارب ڈالر کا نقصان کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بڑے آبی ذخائر نہ بنانا ملک کی بدقسمتی ہے اربوں روپے کا پانی ضائع ہورہا ہے ، اگر حکومت 10 ارب ڈالر کی لاگت سے کالا باغ کی تعمیر کر لیے اس سے ملکی زراعت کو 3.4 ارب ڈالر جبکہ بجلی کی پیداوار سے1.4 ارب ڈالر سالانہ بچت ہو سکتی ہے اس کی تعمیر صرف دو سالوں میں مکمل ہو سکتی ہے۔خادم حسین نے کہاکہ سمندر میں جانیوالے قیمتی پانی کو محفوظ کرنے کیلئے کالاباغ ڈیم سمیت تمام بڑے آبی ذخائر تعمیر کرنا ہونگے۔

(جاری ہے)

عالمی برادری میں پاکستان واحد ملک ہے جوانتہائی سازگار اور مفید ڈیم کی تعمیر نہ کرتے ہوئے صرف بجلی کی مد میں سالانہ196ارب کا نقصان برداشت کررہا ہے، کالاباغ ڈیم کی مخالفت کے لئے ہماراازلی دشمن بھارت اپنا کردار کرتا رہا ہے۔بھارت کے علاوہ جو عالمی طاقتیں اور مالیاتی ادارے کالاباغ اور دیگر آبی ذخائر کی تعمیر کے حق میں نہیں ان سے بھی جان چھڑالینا ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکالاباغ ڈیم کی تعمیر کے لئے باہمی اختلافات ختم کئے جائیں یہی وقت کی اہم ضرورت ہے تا کہ پاکستان تعمیروترقی راہوں میں گامزن ہو اور ملک اندھیروں سے نجات پا سکے ۔انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے اوپر جو اعتراضات کئے جا رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ قومی مفاد کو بالاتر رکھتے ہوئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر سمیت دیگر آبی منصوبوں پر فی الفور کام شروع کیا جائے اس طرح لوڈ شیڈنگ سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔