لاہور ہائی کورٹ نے ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئے دائر درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو عدالتی معاونت کے لئے طلب کر لیا

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 3 مئی 2016 11:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03 مئی۔2016ء) لاہور ہائی کورٹ نے ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئے دائر درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو عدالتی معاونت کے لئے طلب کر لیا۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے قانون دان بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری کی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے دلائل میں کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے کوہ نور ہیرا اس وقت کے دارالحکومت لاہور میں رنجیت سنگھ کے پوتے دلیب سنگھ سے چھین کر برطانیہ بھجوایا جوایمپریس وکٹوریہ کو تحفے کے طور پر دیا۔

ایسٹ انڈیا کمپنی ریاست نہیں بلکہ ایک تجارتی کمپنی تھی اور اس کو ایسا کرنے کا کوئی قانونی اختیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ کوہ نور ہیرا ایک ریاست نے دوسری ریاست کو تحفہ میں نہیں دیا تھا۔ اس لیے ملکہ کا کوہ نور ہیرے پر کوئی قانونی حق نہیں۔عدالتی حکم پر سرکاری وکیل کی جانب سے ایسٹ انڈیا کمپنی اور رنجیت سنگھ کے درمیان 1849کوہونے والے معاہدے کی کاپی عدالت میں پیش کر رکھی ہے۔عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو عدالتی معاونت کے لئے طلب کر تے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔۔

متعلقہ عنوان :