محمد نواز شریف کو پاکستان کے عوام کی حمایت حاصل ہے‘ وہ بھاری اکثریت سے منتخب وزیراعظم ہیں‘ ان کا تین بار پہلے احتساب ہو چکا ہے‘ چوتھی بار بھی انہوں نے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیا ہے‘ اس وقت عام آدمی ملک سے بحرانوں کا خاتمہ اور اقتصادی بہتری چاہتا ہے‘ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں‘ حکومت اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہی ہے‘ جوڈیشل کمیشن حکومتی وزیروں پر مشتمل نہیں ہوگا بلکہ یہ سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججز پر مشتمل ہوگا جس کیلئے حکومت نے خط لکھ دیا ہے

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 2 مئی 2016 22:54

اسلام آباد ۔ 2 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کو پاکستانی عوام کی حمایت حاصل ہے‘ منتخب وزیراعظم ہیں‘ ان کا تین بار پہلے احتساب ہو چکا ہے‘ چوتھی بار بھی انہوں نے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیا ہے‘ اپوزیشن روزانہ نئے مطالبات کر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پانامہ پیپرز کے معاملے پر جن ملکوں کے سربراہوں نے استعفے دیئے ان پر الزامات ثابت ہو چکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف پر کوئی الزام نہیں ہے‘ ان کے بیٹوں پر بھی الزام نہیں کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے۔

(جاری ہے)

پانامہ پیپرز میں صرف انفارمیشن ہے کہ وزیراعظم کے بیٹے کاروبار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت عام آدمی ملک سے بحرانوں کا خاتمہ اور اقتصادی بہتری چاہتا ہے۔ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں۔ حکومت اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے دھرنوں کے دوران ہمارا نہیں بلکہ جمہوریت کا ساتھ دیا تھا۔ کسی نے کسی پر احسان نہیں کیا تھا۔ ‘ جمہوری نظام چلانا سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

پیپلز پارٹی نے جمہوریت کا ساتھ دے کر اپنا فرض پورا کیا تھا۔ امید ہے کہ وہ آئندہ دنوں میں بھی اپنی اس پالیسی پر گامزن رہے گی۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پانامہ پیپرز کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں یا حکومتی وزیروں پر مشتمل نہیں ہوگا بلکہ یہ کمیشن سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججز پر مشتمل ہوگا جس کیلئے حکومت نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت نے حکومتی ٹی او آرز پر یہ نہیں کہا کہ نواز شریف نے اپنے فائدے کیلئے بنائے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جیل میں وہ لوگ جائیں گے جنہوں نے عوام کی چھوٹی چھوٹی بچتوں کو ہڑپ کیا اور قرضے معاف کروائے ان میں عمران خان کی اے ٹی ایم مشینیں بھی شامل ہیں۔ جہانگیر ترین سپریم کورٹ کے ججز کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر رہے ہیں کیونکہ وہ مجرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ کمیشن کا فیصلہ میرے خلاف آیا تو گھر چلا جاؤں گا۔ وزیراعظم نے اپنے آپ کو چوتھی بار احتساب کے لئے پیش کردیا ہے۔