نجی سیکورٹی کمپنیاں امن و امان کے قیام میں حکومت کا بازو ہیں، گورنر سندھ

پیر 2 مئی 2016 22:47

کراچی ۔ 29 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مئی۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ صوبہ میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے نجی سیکورٹی اداروں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے اس لئے ان کے مسائل کے حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو گورنر ہاؤس میں آل پاکستان سیکورٹی ایجنسیز ایسوسی ایشن ( ایپسا ) کے ایک 5 رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ امن و امان کے قیام میں نجی سیکورٹی کمپنیوں کے کردار کے باعث انہیں اس ضمن میں حکومت کا بازو کہا جا سکتا ہے ۔ گورنر سندھ نے کہا غیر رجسٹرڈ نجی سیکورٹی کمپنیوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ تمام نجی سیکورٹی گارڈ زکی اسکریننگ اور ان کے متعلقہ ریکارڈ کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ ایسوسی ایشن کی جانب سے نجی سیکیورٹی گارڈز کی ٹریننگ کا منصوبہ بھی قابل تحسین ہے کیونکہ غیر تربیت یافتہ سیکورٹی گارڈ اپنے فرائض احسن طریقہ سے ادا کرنے کے قابل نہیں ہوتا ۔

انہوں نے ا س ضمن میں حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ تعلیمی اداروں ، سفارتی مشنز ، بنکوں ، تجارتی مراکز اور دیگر اداروں کی سیکیورٹی کے ضمن میں نجی سیکورٹی گارڈز اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ اس موقع پر گورنر سندھ کوایسوسی ایشن کے صدر بریگیڈیئر (ر) رشید اے ملک نے گورنر سندھ کو بتایا کہ ملک بھر میں کل 500 نجی سیکیورٹی کمپنیاں کام کررہی ہیں جن میں سے 250 ان کی ایسوسی ایشن کی ممبر ہیں جبکہ 100 کمپنیاں متعلقہ لائسنس تو رکھتی ہیں لیکن وہ ایسوسی ایشن کی ممبر نہیں جبکہ 50 کے قریب کمپنیاں لائسنس کے بغیر کام کررہی ہیں ۔

انہوں نے ایسوسی ایشن کے ممبران کو نئے اسلحہ لائسنس دینے کی بھی درخواست کی اور 12 بور کے بجائے جدید اسلحہ لائسنس کے لئے کہا ۔ ایسوسی ایشن کے وائس چیئر مین زبیر چھایا نے گورنرسندھ کو بتایا کہ ان کے 250 ممبران میں سے 190 کا تعلق سندھ سے ہے اور سیکورٹی گارڈز کی بھرتی میں مقامی افراد کو ترجیح دی جاتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کے ممبران ریونیو کی مد میں ہر سال 20 ارب روپے ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیکورٹی کمپنیوں کو ایسوسی ایشن کا ممبر بننے کا پابند کیا جانے اور ان کے لائسنس کی تجدید کے لئے اسے شرط کے طور پر لاگو کیا جائے ۔ وفد کے دیگر اراکین میں ایسوسی ایشن ایگزیکٹیو کمیٹی کے اراکین میجر (ر) منیر احمد ، کیپٹن (ر) محمد عابد اور عامر عزیز شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :