آسٹریلیاکے حراستی مرکز میں ناکافی سہولیات کے خلاف صومالی پناہ گزین کی خود سوزی

صومالی خاتون شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل، اقدام سیاسی احتجاج ہے،آسٹریلوی حکام

پیر 2 مئی 2016 22:20

کینبرا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) آسٹریلیا کے جزیرے نیورا کے حراستی مرکز میں صومالیہ سے تعلق رکھنے والی پناہ گزین نے حالات سے تنگ آ کر خود سوزی کی کوشش کی جس کے بعد انھیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا کردیاگیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے حراستی مرکز میں یہ واقع پیر کو اْس وقت پیش آیا جب 21 سالہ صومالی پناہ گزین نے خود کو آگ لگا کر خودکشی کی کوشش کی۔

حکام کا کہنا تھا کہ جھلسی ہوئی صومالی خاتون کو علاج کے لیے آسٹریلیا منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔نیورا کی حکومت کا کہنا تھاکہ پناہ گزین کی جانب سے یہ اقدام ’سیاسی احتجاج‘ ہے۔یاد رہے کہ آسٹریلیا آنے والے غیر قانونی پناہ گزینوں کو پکڑنے کے بعد انھیں بحرالکاہل کے مختلف جزیروں پر حراستی مراکز میں رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاپا نیوگنی نے آسٹریلیا کے منو جزیرے پر واقع حراستی مرکز کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس حراستی مرکز میں پناہ کے لیے غیر قانونی طور پر سمندر کے راستے آسٹریلیا آنے والے 850 مرد اور خواتین محصور ہیں اور ان تمام پناہ گزینوں کی قسمت کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔حراستی مرکز کے بارے میں آسٹریلیا اور پاپا نیو گنی کے درمیان رواں ہفتے بات چیت ہو گی۔ لیکن آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے کئی بار کہا ہے کہ پاپا نیو گنی کے حراستی مرکز میں موجود پناہ گزین آسٹریلیا میں داخل نہیں ہو سکتے،اس سے قبل گذشتہ ہفتہ آسٹریلیا کے اسی حراستی مرکز میں ایرانی پناہ گزین نے احتجاجاً خود کو آگ لگا کر ہلاک کر لیا تھا۔ 23 سالہ ایرانی شہری کو شدید زخمی حالت میں برسبین کے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہیں ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :