محکمہ بلدیات کی بہترین کارکردگی سے عوامی مسائل اورمشکلات ختم نہیں ہوئے لیکن کمی ضرور آئی ہے،سنئیر صوبائی وزیر عنایت اللہ

پیر 2 مئی 2016 21:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 مئی۔2016ء) سینئر صوبائی وزیر بلدیات ودیہی ترقی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ محکمہ بلدیات کی بہترین کارکردگی کی وجہ سے عوامی مسائل اورمشکلات ختم نہیں ہوئے لیکن اس میں کمی ضرور آئی ہے اور جس رفتار کے ساتھ موجودہ حکومت کام کر رہی ہے اس میں بہت حد تک کمی آئے گی ۔ ناظمین کو شکایات ہیں تو احتجاج کرنے اور عدالت جانے سے پہلے ہمارے پاس آئیں ان کے جائز شکایات دور کریں گے ۔

ناظمین کے فنڈز میں کوئی کٹوتی نہیں کی گئی ہے ۔صوبہ خیبرپختونخوا اور خصوصا" پشاور میں محکمہ بلدیات کے ذریعے اربوں روپے کے منصوبے جاری ہیں۔ پشاورمیں بیوٹیفیکشن پراجیکٹس ، فلائی اوور ز ، بوسید ہ پائپس کی تبدیلی ، رنگ روڈ مسنگ لنکس کی تعمیر ، سروس روڈ کی تعمیر ، واٹر انیڈ سینی ٹیشن اور دیگر منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

لوکل گورنمنٹ میں کمیونیکشن ونگ قائم کیا گیا ہے ۔ صوبہ میں 4300 کونسلرز منتخب ہوئے ۔ 77 ٹی ایم ایز بنے ہیں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کے نتیجے میں پشاور میں40 کنال قیمتی زمین واگزار کرائی ہے جس سے صوبائی حکومت کو اربوں روپے کے فائدہ پہنچا ، گلیات میں6 ارب روپے کی زمین صوبائی حکومت کو واپس کرادی ہے ۔ محکمہ بلدیات کے آمدن میں73 فی صد اضافہ کیا ۔

وہ پشاور پریس کلب میں محکمہ بلدیات کے تین سالہ کارکردگی پر پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری بلدیات برکت اللہ خٹک ،ڈپٹی سیکرٹری سید رحمان ، میڈیا کوارڈینٹر محمد اقبال ، ڈی جی لوکل گورنمنٹ عادل صدیق ، اے ڈی پشاور شاہین اقبال ، بشیر احمد اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے پریس بریفینگ دیتے ہوئے کہاکہ پشاور میں ریکارڈ وقت میں ایک ارب 73 کروڑ روپے کے لاگت سے دو کلومیٹرطویل فلائی اوور تعمیر کی ۔

ایک ارب روپے لاگت سے بیوٹیفیکشن پراجیکٹ جاری ہے جس میں شہرکو خوبصورت بنانے کے لیے پلانٹیشن کی جارہی ہے اور پشاور کے تمام فلائی اوور ز کو خوبصورت بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پانچ ارب روپے کے لاگت سے پشاور آپ لفٹ پروگرام مکمل ہوچکا ہے ، اربن انیڈ رول روڈ ز پر 560 ملین روپے کا پراجیکٹ مکمل کیا گیا ہے جس میں حیات آباد ، ریگی ماڈل ٹاؤن ، یونیورسٹی ٹاؤن کے سڑکوں کی تعمیر و مرمت مکمل کی جاچکی ہے جب کہ دلہ زاک روڈ سمیت اندرون شہر سڑکوں پر کا م جاری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پشاور میں 2 ارب 39 کروڑ روپے کی لاگت سے میونسپل سروسز پروگرام کے پراجیکٹس تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔ پشاور میں 9 کلومیٹر سیوریج لائن تعمیر کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں بیوٹیفیکشن پراجیکٹس پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ سینئر وزیر نے کہاکہ سی ڈی ایل ڈی پروگرام کے تحت ملاکنڈ ڈویژن میں64 ملین یورو صحت ،تعلیم ، زراعت اور واٹر سپلائی کے اسکیموں پر خرچ کیے جارہے ہیں اورملاکنڈ ڈویژن میں800 کمیونٹی اسکیمیں منظور ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پشاو رمیں92 فی صد لوگوں تک پینے کا صاف پانی پہنچایا جارہا ہے جوپاکستان میں تمام شہروں میں سب سے بہتر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اب تک 20 لاکھ ٹن سالیڈ ویسٹ اٹھایا جا چکا ہے اور پشاور میں 76 فی صد گنداٹھایا جاچکاہے اور اس کو سو فیصد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایم ایز کی کارکردگی ناپنے کے لیے KIPS کے نام سے نیا نظام متعارف کرایا گیا ہے جس سے محکمے کی کارکردگی مزید بہتر ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ ٹوٹل سالانہ ترقیاتی منصوبوں میں لوکل گورنمنٹ کے لیے 42 ارب روپے کے نئے اسکیمیں منظور ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 43000 کونسلرز منتخب ہوئے ہیں اور لوکل گورنمنٹ نے 2663 نئے ویلیج کونسل سیکرٹریز اور 2663 نائب قاصد میرٹ پر بھرتی کیے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مقامی حکومتوں کو فنڈز ایک فارمولے کے تحت تقسیم کیے جارہے ہیں اور اب تک لوکل گورنمنٹ کے فنڈز کے پچاس فی صد مقامی حکومتوں کو منتقل کیے جاچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :