سینیٹ کی قائمہ کمیٹی موسمی تغیرات کا مارگلہ کی پہاڑیاں کاٹنے پر تشویش کا ظہار، سی ڈی اے کو وفاقی دارالحکومت کا حسن محفوظ بنانے ، نارنگی و مقامی درخت لگانے اور پولیتھین بیگ کا استعمال روکنے کیلئے سخت اقدامات کی ہدایت

سمندری پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے ، سالانہ 1.2 ایم ایم سمندر کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے ،یہ اگلے50 سے100 سال میں دوگنا ہو جائیگا، محکمہ موسمی تغیرات کی کمیٹی کو بریفنگ

پیر 2 مئی 2016 21:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 مئی۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی موسمی تغیرات نے مارگلہ کی پہاڑیوں کاٹنے پر تشویش کا ظہار کرتے ہوئے سی ڈی اے کو وفاقی دارالحکومت کا حسن محفوظ بنانے اور یہاں نارنگی اور مقامی درخت لگانے اور پولیتھین بیگ کے استعمال کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ۔ اسلام آباد شکر پڑیاں میں نیا کرکٹ سٹیڈیم بنانے کی تجویز مسترد ،راولپنڈی میں قائم کرکٹ سٹیڈیم میں کرکٹ کے میچز منعقد کرا ئے جائیں جبکہ سی ڈی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پولن الرجی پھیلانے والے درخت پیپرز ملبری کے40ہزار پودے ختم کر دیے ہیں اور60ہزار درخت نالوں ،شکر پڑیاں اور مارگلہ کی پہاڑیوں پر موجود ہیں ،ماحولیات کے ادارے نے درخت نہ کاٹنے کی ہدایت کی ہے، محکمہ موسمیاتی تغیرات نے بتایا کہ سمندری پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے ، سالانہ 1.2mmسمندر کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے جو اگلے پچاس سے سو سالوں میں دوگنا ہو جائیگااور بنگالی سیکلون عریبین سی میں منتقل ہو رہے ہیں ساحلی علاقوں کی تفصیلی سٹڈی کرائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی موسمی تغیرات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر میر محمد یوسف بدینی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤ س میں منعقد ہوا ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 3فروری2016کو قائمہ کمیٹی کی طرف سے دی گئی سفارشات پر عمل درآمد ،پورے ملک اور اسلام آباد میں بوٹینکل گارڈنز قائم کرنے ،قومی ادارہ برائے اوشنو گرافی کی طرف سے سمندری پھیلاؤ کی رپورٹ،جیٹروفا درخت کی کاشت،اسلام آباد ٹریفک پولیس کی طرف سے ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو کنٹرول،سی ڈی اے کی طرف سے پولن الرجی کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے علاوہ،اسلام آباد میں پولیتھین بیگ کی تیاری پر پابندی کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز ستارہ ایاز،نزہت صادق،نگہت مرزا،گل بشرہ،ثمینہ عابد،احمد حسن،اور مشاہد حسین سید کے علاوہ سیکرٹری موسمی تغیرات سید ابو احمد عارف،ممبر ماحولیات سی ڈی اے ثناء اﷲ ،ڈی ایس پی اسلام آباد ٹریفک پولیس محمد امین،ڈائریکٹر جنرل پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے علاوہ دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔سیکرٹری موسمی تغیرات نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ عوام میں موسمی تغیرات اور اسکے ماحولیات پر پڑنے والے اثرات بارے موثر شعور اجاگر کرنے کی اقدامات اٹھائے ہیں۔

یونیورسٹیاں اور تعلیمی نصاب میں اسباق شامل کرائے جا رہے ہیں۔وسائل کم ہیں اور مئی کے پہلے ہفتے میں ماحولیاتی سٹڈی ایوارڈ کر دی جائیگی۔وزارت نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو اسکو کرنا چاہئے تھا۔جس پر رکن کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ وزارت بہتری کیلئے تجاویز مرتب کرے پارلیمنٹ مدد کیلئے تیار ہے ۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ چکوال کی سیمنٹ فیکٹریوں میں دھواں کنٹرول کرنے کے سسٹم لگے ہوئے ہیں۔

ٹرپ ہونے پر دھواں نکل سکتا ہے ا ورگولڑہ میں قائم فیکٹری میں بھی دھواں کنٹرول کا موثر سسٹم لگا ہوا ہے۔ایف نائن پارک میں گرڈ سٹیشن قائم کرنے کا معاملہ عدالت میں ہے اور پورے پارک کو سولر سسٹم پر لگایا جا رہا ہے۔قائمہ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ مون سون کے موسم میں نئے درخت لگانے کی سکیم کیلئے گرلز گائیڈ اور بوائے سکاؤٹ کی مدد لی جائیگی۔

قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ بوٹنیکل گارڈنز کیلئے 560ایکڑ زمین ہے ۔ایک نرسری اور دفتر بھی قائم کر لیا گیا ہے فنڈز کی کمی ہے ۔قائمہ کمیٹی وسائل کی فراہمی کیلئے مدد کرے۔اور سی ڈی اے بھی مدد کرے۔500ملین درکار ہونگے جس سے ابتدائی کا شروع کئے جا سکتے ہیں۔سی ڈی اے حکام نے کہا کہ بوٹنیکل گارڈنز کے قیام کیلئے پی سی ون ابھی تک نہیں بن سکتا بہتر حکمت عملی سے کام لے کر منصوبہ پر کام کر سکتے ہیں۔

سینیٹر احمد حسن نے کہا کہ درخت لگانا تو آسان ہے مگر اس کی حفاظت کرنا مشکل کام ہے۔عوام ذمہ داری کا مظاہرہ کرے تو بہتری آ سکتی ہے۔سینیٹر مشاہد حسین سیدنے کہا کہ ادارہ موثر ایکشن پلان تیار کرے ۔تاکہ جنگلات او رماحولیات کے معاملات میں بہتری آ سکے۔ایکشن پلان پر ایوان میں بحث کرائی جا سکتی ہے۔اور آئندہ اجلاس میں بہتر پالیسی بنا کر قائمہ کمیٹی کو پیش کی جائے۔

سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ تجاویز کو بجٹ میں بھی شامل کرایا جا سکتا ہے۔سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ ہر سال گرمیوں میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگ جاتی ہے جس کی وجہ سے بے شمار قیمتی جانور اور پرندے ہلاک ہو جاتے ہیں سی ڈی اے موثر حکمت عملی کیوں اختیار نہیں کرتا ۔جس پر ممبر ماحولیات سی ڈی اے نے کہا کہ 400مقامی افراد کی خدمات حاصل کر کے آگ کو کنٹرول کرنے کیلئے سروسز حاصل کی گئی ہیں۔

اور اس دفعہ آرمی کے ہیلی کاپٹر کی خدمات کیلئے بھی بات کی گئی ہے۔سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے کے گھر کے پورچ کیلئے انتہائی قیمتی درخت کاٹے گئے ہیں اور ادارہ نئے درخت لگانے کی بجائے پرانے درختوں کو بے دردی سے کاٹ رہا ہے۔سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا پارلیمنٹ لاجز میں درخت نہ ہونے کے برابر ہیں۔ سی ڈی اے کو بارہا کہا ہے کہ اور اسلام آبادسٹیڈیم اور پریڈ گراؤنڈ کیو جہ سے لاکھوں درخت کاٹ دئے گئے ہیں جس پر قائمہ کمیٹی نے اسلام آباد شکر پڑیاں میں نیا کرکٹ سٹیڈیم بنانے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے راولپنڈی میں قائم کرکٹ سٹیڈیم میں کرکٹ کے میچز منعقد کرانے کی ہدایت کر دی تاکہ اسلام آباد کی خوبصورتی برقرار رہے اور جنگلات اور ماحولیات کا نقصان بھی نہ ہو۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و اصلاحات نے سمندر کی سطح بلند ہونے کے حوالے سے تمام اہم سٹیک ہولڈرز کو بلا کر میٹنگ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سمندری پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سالانہ 1.2mmسمندر کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے جو اگلے پچاس سے سو سالوں میں ڈبل ہو جائیگا۔

اور بنگالی سیکلون عریبین سی میں منتقل ہو رہے ہیں۔ساحلی علاقوں کی تفصیلی سٹڈی کرائی جا رہی ہے جس پر سینیٹر نگہت مرزا نے کہا کہ ہم صرف باتیں کر کے چلے جاتے ہیں عملی اقدمات انہیں اٹھائے جاتے ان ممالک کو بلایا جائے ا ور سٹڈی کرائی جا ئے جو ان معاملات کو ڈیل کر ہے ہیں۔سیکرٹری موسمی تغیرات نے اس حوالے سے بین الا قوامی کانفرنس منعقد کرانے کی سفارش کر دی۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک نیشنل واٹر پالیسی ہی نہیں بن سکی سمندر کے لئے یومیہ 500کیوسک پانی کی ضرورت ہے۔قائمہ کمیٹی کو محکمہ جنگلات کے حکام نے بتایا کہ جیٹروفا درخت کی کاشت کو فروغ نہیں دیا جا رہا ہے یہ درخت چھوٹا ہے ا ور اسکے منفی پہلو ذیادہ ہیں اور یہ دیسی درخت نہیں ہے۔ہم مقامی درختوں کی کاشت کو فروغ دیتے ہیں۔سینیٹر احمد حسن اور ستارہ ایاز نے کہا بہت سے نایاب درختوں کی کٹائی کی وجہ سے بہت سی اقسام ختم ہو چکی ہیں۔

مقامی جنگلات کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ ایکسپریس وے پر نارنگی کے درخت کاٹ کر کھجور کے درخت لگا ئے گئے ہیں ۔قائمہ کمیٹی نے سی ڈی اے کو نارنگی اور مقامی درخت لگانے کی ہدایت کر دی۔قائمہ کمیٹی کو ڈی ایس پی ٹریفک محمد امیر نے بتایا کہ 2014میں دھواں دینے والی 771،2015میں656،اور کل تک372گاڑیوں کو جرمانے کئے ہیں جس پر اراکین کمیٹی نے جرمانہ زیادہ کرنے کی ہدایت کر دی اور بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدمات کرنے کی ہدایت کر دی۔

قائمہ کمیٹی کو سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ پولن الرجی پھیلانے والے درخت پیپرز ملبری کے40ہزار پودے ختم کر دیے ہیں اور60ہزار درخت نالوں ،شکر پڑیاں اور مارگلہ کی پہاڑیوں پر موجود ہیں۔ماحولیات کے ادارے نے درخت نہ کاٹنے کی ہدایت کی ہے اسلام آباد کا 25فیصد حصہ گرین ہے جس کے ختم ہونے کا ڈر ہو گا۔قائمہ کمیٹی نے پولیتھین بیگ کے استعمال کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔

قائمہ کمیٹی کو سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں کوڑا کرکٹ رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سیکٹر میں بورڈ لگا دیئے گئے ہیں ۔مارکیٹوں کو متبادل بیگ دیئے جا رہے ہیں ۔پیداوار کو روکنا ہمارا کام نہیں ۔سینیٹر نزہت صادق نے کہا کہ سی ڈی اے ری سائیکل کا سسٹم متعارف کرائے تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مارگلہ کی پہاڑیوں کو کاٹنے پر تشویش کا ظہار کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :