پاک چائینہ اقتصادی راہداری منصوبے پرخیبرپختونخواکے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس

اقتصادی راہداری منصوبہ میں مغربی روٹ بارے ہمارے ساتھ دھوکا کیاجارہاہے، ایک بارپھر وفاقی حکومت سے بیٹھ کرمنصوبے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کرینگے ،شنوائی نہ ہونے پر آئندہ کالائحہ طے کرینگے۔وزیراعلی پرویزخٹک

پیر 2 مئی 2016 21:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبہ میں مغربی روٹ کے حوالے سے ہمارے ساتھ دھوکا کیاجارہاہے، ایک بارپھر وفاقی حکومت سے بیٹھ کرمنصوبے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے ،اگر روٹ کے حوالے سے ہمارے تحفظات دور نہ ہوئے توآئندہ کالائحہ طے کرینگے۔پاک چائینہ اقتصادی راہداری منصوبے پرخیبرپختونخواکے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ،سپیکر اسد قیصر اور اپوزیشن لیڈر سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کے پارلیمانی لیڈرز نے شرکت کی ۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے وفاق پر دباؤ بڑھانے کے لئے قرار داد بھی تیار کی گئی قراردادآئندہ اسمبلی اجلاس میں پیش کیے جانیکاامکان ہے مجوزہ قرار داد میں لکھا گیا ہے کہ وفاق صرف سڑک نہیں انڈسٹریل پارکس بھی بناکردے سی پیک منصوبے میں جنوبی اضلاع کو شامل کیا جائے سی پیک کے روٹ میں کوہاٹ،کرک،ڈی آئی خان کوشامل کیاجائے پارلیمانی لیڈرز اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ صوبے کے حقوق پرکوئی سمجھوتانہیں کیا جائے گاوفاق نے مغربی روٹ کووسطی روٹ جیسی سہولیات نہ دیں توآیندہ کا لائحہ عمل بنائینگے مغربی روٹ پروفاق سے دوبارہ رابطہ کیاجائیگا اگر وفاق نے اب کی بار تحریری یقین دہانی نہ کروائی تو سخت ایکشن لیا جائے گا اجلاس میں ایک میٹی تشکیل دی گئی جو 2دن بعد وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقات کر کے آخری بار اپنے تحفظات پیش کرے گی۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری میں خیبر پختونخوا کو شامل کیے جانے پر وزیر اعظم اور احسن اقبال سے پہلے بھی ملاقاتیں ہوئی ہے، آخری بار ایک ملاقات کرینگے جس میں تحریری طور پر وفاق سے یقین دہانی طلب کرینگے، ان کا کہنا تھا کہ یہ آخری موقع ہو گا ،پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ مغربی روٹ کے حوالے سے وفاق کو جو خط لکھا گیاتھا اس کا جواب ابھی تک نہیں ملا، وزیر اعلی کا کہناتھا کہ وفاقی حکومت کا رویہ آنے کے بعد اپنا لائحہ عمل طے کرینگے۔

متعلقہ عنوان :