سورج کا پارہ چڑھتے ہی بجلی کی طلب بڑھنے کے بعد غیر اعلانیہ لو ڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ،پانی کا بحران بھی شدید ہو گیا

پشاور میں مظاہرین نے رنگ روڈ کو سات گھنٹے تک عام ٹریفک کیلئے بند رکھا ،گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں،لاہور میں بھی مظاہرے

پیر 2 مئی 2016 21:14

لاہور/پشاور/صوابی/ڈیرہ اسماعیل خان/سیالکوٹ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) سورج کا پارہ چڑھتے ہی بجلی کی طلب بڑھنے کے بعد غیر اعلانیہ لو ڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ، بجلی کے ساتھ پانی کا بحران بھی شدید ہو گیا ، ملک کے مختلف مقامات پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور پانی کی قلت کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس سے ٹریفک کا نظام گھنٹوں معطل رہا ،پشاور میں مظاہرین نے رنگ روڈ کو سات گھنٹے تک عام ٹریفک کیلئے بند رکھا جس سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں۔

ذرائع کے مطابق ملک کے میدانی علاقوں میں گزشتہ دو روز سے گرمی کی شدت میں اچانک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں بجلی کی طلب بھی بڑھ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاور پلانٹس ابھی تک اپنی پوری استعداد کے ساتھ پیداوار شروع نہیں کرسکے جسکے باعث طلب اور رسد میں فرق بڑھنے سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز مختلف شہری علاقوں میں چھ گھنٹے کی شیڈول لوڈ شیڈنگ کے برعکس 8سے 10گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ریکارڈ کی گئی جبکہ دیہی علاقوں میں یہ دورانیہ 13سے 15گھنٹے تک پہنچ گیا ۔

گزشتہ روز بجلی کی طویل بندش کے خلاف مظاہرین نے پشاور کے رنگ روڈ کو ٹریفک کیلئے معطل کر دیا اور سات گھنٹے سے زائد وقت تک شاہرہ کو بند رکھ کر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا جس سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں ۔ ڈیرہ اسماعیل خان ، صوابی میں بھی بجلی کی طویل بندش کے خلاف مظاہرے کئے گئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔ گزشتہ روز سیالکوٹ، شرقپور شریف ،نارنگ منڈی سمیت دیگر مقامات پر بھی بجلی کی بندش کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔

لاہور کے مختلف مقامات پر پانی کی قلت بھی شدت اختیار کر گئی ہے ۔الفیصل ٹاؤن جوڑے پل کے رہائشیوں نے پانی کی بندش کیخلاف سڑک کر بلاک کر کے مظاہرہ کیا اور واسا کے خلاف نعرے بازی کی ۔بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے لاہور اور اسکے گردونواح میں پانی کا بحران بھی شدید ہو گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :