پنجاب ٗ پولیس نے سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے شخص کی درخواست پر چھ مسلمانوں کیخلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرلیا

زیرحراست ملزمان کو (کل)مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا

پیر 2 مئی 2016 21:10

چیچہ وطنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) چیچہ وطنی میں پولیس نے سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی درخواست پر چھ مسلمانوں کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پنجاب کے شہر چیچہ وطنی کی پولیس کے مطابق مہندر پال سنگھ نے درخواست میں کہا کہ فیصل آباد سے ملتان کے سفر کے دوران جس بس پر وہ سفر کر رہے تھے اس کی مالک ٹرانسپورٹ کمپنی کے ملازمین نے ان سے بدسلوکی کی اور اس دوران ان کی پگڑی بھی زمین پر گرا دی گئی۔

درخواست گزار کے مطابق پگڑی کی ان کے مذہب میں بہت اہمیت ہے اور یہ ان کے گرو کی توہین کے مترادف ہے ٗپولیس اہلکار نے بتایا کہ مہندر سنگھ کی درخواست پر نجی ٹرانسپورٹ کمپنی سے منسلک چھ افراد کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 295 اور 506 کے تحت توہینِ مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا پولیس کے مطابق ایف آئی آر کے اندراج کے بعد چھ میں سے پانچ ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔

(جاری ہے)

اہلکار کے مطابق زیرحراست ملزمان کو منگل کو مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔توہین مذہب کا مقدمہ درج کروانے والے مہندر پال سنگھ نے بتایا کہ مسافر بس میں خرابی جھگڑے کی وجہ بنی۔مہندر پال کے مطابق دو گھنٹے کی تاخیر سے فیصل آباد سے چیچہ وطنی پہنچنے کے بعد جب وہ اور دیگر مسافر بس اڈے کے مینیجر سے شکایت کر رہے تھے تو وہاں اڈے کے مالک کے کچھ ملازمین نے ان سے بدکلامی کی۔

انہوں نے کہاکہ جب ہم گاڑی میں چڑھنے لگے تو چار لڑکوں کے ساتھ آ کر مجھ پر حملہ کیا اور میری پگڑی اتار کر نیچے پھینک دی۔مہندر پال کے مطابق جب اس واقعے کے بعد انھوں نے پولیس سے رابطہ کیا تو ابتدائی طور پر وہ ایف آئی آر کاٹنے کو تیار نہیں تھی۔مہندر پال سنگھ نے کہا کہ مقدمے کے اندراج کے بعد ان پر پولیس نے دباؤ ڈالنا شروع کیا کہ وہ ملزمان کو معاف کر دیں تاہم ان کی شرط نہ مانی جانے کی وجہ سے انھوں نے مقدمہ واپس نہیں لیا۔مہندر پال کے مطابق اب وہ کوشش کریں گے کہ مقدمے کو ملتان منتقل کروایا جا سکے کیونکہ چیچہ وطنی میں سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے اس کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :