Live Updates

پاکستان مسلم لیگ ن کی خواتین رہنماؤں کی تحریک انصاف کے جلسوں میں عورتوں کے ساتھ توہین آمیز رویے کی شدید مذمت

ملک کی ترقی اور پراجیکٹ کی راہ میں کوئی بھی حائل ہو گا تو اسکے خلاف اعلان جنگ ہو گا ، انوشہ رحمان کی مریم اورنگزیب اور مائزہ حمید کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 2 مئی 2016 20:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ ن کی خواتین رہنماؤں نے تحریک انصاف کے جلسوں میں عورتوں کے ساتھ توہین آمیز رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ شدید تنقیدکا نشانہ بنایا اور کہا کہ عمران خان ناچ گانے کی سیاست پر نظر ثانی کریں عورتوں پر سیاست میں آنے کیلئے دروازے ایک بار بند ہو گئے تو دوبارہ کھلوانا مشکل ہونگے ،خواتین سیاسی ورکرز کو تحفظ دینا انکا فرض ہے صرف کمیٹی کا اعلان کر دیا جاتا ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ، لاہور جلسے میں عورتوں کے ساتھ طوفان بدتمیزی پر اے ٹیم مشینیں جواب دیں ،ماؤں بہنوں کو جلسوں میں نمود و نمائش کے طور پر استعمال نہ کیا جائے ، عمران خان کی سیاست کو لاہوریوں نے مسترد کر دیا ہے، اپنی سیاسی قبر کھود چکے ہیں ، صرف تختی لگنا باقی ہے ، ملک کی ترقی اور پراجیکٹ کی راہ میں کوئی بھی حائل ہو گا تو اسکے خلاف اعلان جنگ ہو گا ۔

(جاری ہے)

یہ باتیں پیر کو پی آئی ڈی میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام انوشہ رحمان ، مریم اورنگزیب اور مائزہ حمید نے پریس کانفرنس میں کہیں۔ اس موقع پر انوشہ رحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کے جلسوں میں ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کو ساتھ جو سلوک اختیار کیا جاتا ہے بطور ماں ہم اس پر بہت پریشان اور فکر میں ہیں جو ماں باپ اپنی بچیوں کو جلسوں میں آنے کی اجازت دیتے ہیں وہ کل کے واقعے کے بعد انہیں دوبارہ آنے کی اجازت دیں گے کہیں ایسا تو نہیں کہ سیاست میں عورتوں کی شمولیت کی رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

عمران خان سے پوچھتے ہیں کہ اسلام آباد جلسے میں عورتوں کے ساتھ جو کیا گیا تھا اس پر انہوں نے ایک کمیٹی کا اعلان کیا اس کے بعد کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جلسے میں بار بار عورتوں کے ساتھ بدسلوکی اور بے حرمتی کے واقعات ہوتے ہیں کبھی انہوں نے کسی عہدیدار کو ذمہ دار قرار دے کر اسے عہدے سے ہٹایا ہے ۔ لگتا ہے تمام عہدیدار اس قسم کے کام کی سرپرستی کر رہے ہیں اگر یہ جلسوں میں عورتوں کو تحفظ نہیں دے سکتے تو انہیں جلسوں میں نہ بلائیں سیاست میں عورتوں کے کردار کو ختم نہ کیا جائے جو بے حرمتی عورتوں کی گئی ہے اس سے ہمارے دل چھننی ہو گئے ہیں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کھڑی عورتوں کے ساتھ بدسلوکی کی عمران خان کو شرم نہ آئی خود تو پرائیویٹ جیٹ کے ذریعے و ی وی آئی پی دروازے سے باہر چلے گئے اور بچیوں کو درندوں کے حوالے کر دیا اور انہیں کہا کہ آپ گانے سنیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد واقعے کے بعد انکا فرض تھا کہ اعلان کرتے کہ جب تک ہر بچی بحفاظت چلی نہیں جاتیں وہاں پر موجود رہتے ۔ خود تو نکل جاتے ہیں بچیوں کو گندے کارکنوں کے حوالے کر دیتے ہیں ۔ پنجاب پولیس جس پر یہ باتیں کرتے ہیں انہوں نے عورتوں کو راستہ بنا کر دیا اور بچیاں وہاں سے نکلیں جو کلچر تحریک انصا ف کی جماعت میں پنپ رہا ہے لگتا ہے عمران خان کو ان واقعات سے کوئی فرق نہیں پڑتا جو شخص اپنے جلسوں میں عورتوں کو عزت نہیں دے سکتے اور انہیں سنبھال نہیں سکتے تو وہ صوبہ کیسے سنبھالیں گے بڑی مشکل سے عورتوں کو سیاست میں کردار ملا ہے کیوں چاہتے ہیں کہ ملک کی سیاست سے عورت کا کردار ختم ہو جائے کہیں ایسا 52 فیصد آبادی کو سیاست سے دور رکھنے کیلئے تو نہیں کر رہے ۔

انہوں نے کہا کہ لاہوریوں نے عمران خان کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے عوامی منصوبوں پر انگلیاں اٹھا کر خود کو عوام سے دور کر لیا ہے آپ کا میلا لوگوں کو اپنے پاس نہیں لا سکا چند ہزار کے لوگوں کے میلے نے بتادیا کہ لاہوریوں نے اپنے دروازے بند کر دیئے ہیں مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف جہاں سے گزریں وہاں پانچ ہزار لوگ اکٹھے ہو جاتے ہیں لاہور پاکستان کی سیاست کا گیم چینجر ہے عمران خان نے لاہوریوں کو رنگ باز کہا ۔

عوام نے جمہوریت کیخلاف سازش کو ناکام بنا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے عزم کیا ہے کہ ملکی ترقی اور پراجیکٹ کی راہ میں کوئی حائل ہوا تو اس کیخلاف اعلان جنگ ہو گا ۔ عمران خان اپنی سیاسی قبر کھود چکے ہیں صرف تختی لگنا باقی ہے انہیں ڈر ہے کہ 2018 ء کو بھی انہیں موقع نہیں ملے گا عمران خان کو تاریخ میں صرف دھرنوں اور ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کے طور پر یاد کیا جائیگا عمران خان خیبر پختونخوا کے عوام سے کئے گئے وعدے پور ے کریں کے پی کے میں جھوٹے دعوے کئے گئے اس موقع پر مائزہ حمیدنے کہا کہ کس منہ سے آپ کے جلسے میں اپنی ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو بھیجیں ہم سیاسی ورکرز ہیں سیاسی ور کرز کا تحفظ آپ کا فرض ہے انہوں نے ایک خاتون نیوز اینکر کی عزت نہیں کی ورکر کی کیا عزت کرینگے ۔

چوہے مارنے پر تحقیقات شروع ہو جاتے ہیں لیکن ایسے واقعات کیخلاف کیا گیا ہے یہ نیا پاکستان بنا رہے ہیں خود بھاگ جاتے ہیں ۔ عورتوں کو ورکرز کے حوالے کر دیا جاتا ہے شرم آنی چاہئیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انوشہ رحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کے جلسے میں باہر سے کوئی نہیں آیا ان کی اپنی ذمہ داری تھی آنکھیں بند کر بیٹھ جاتے ہیں دوسروں پر تنقید کی بجائے اپنے ورکرز کی تربیت کریں۔

انہی کی روایات نے یہ وقت دکھایا ہے ۔ انہوں نے عورت کی عزت کا پیمانہ توڑ دیا ہے اور نئے پیمانے متعرف کرائے ہیں ان کا جلسہ کم اور کنسٹرٹ زیادہ ہوتا ہے ۔ ایک سوال پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ آئندہ کسی بھی جلسہ میں پہلا سیکیورٹی حصار انتظامیہ کا ہو گا پی ٹی آئی کے جلسے میں عورتوں کو ساتھ جو طوفان بدتمیزی کی گئی اس پر اے ٹیم مشیں جواب دیں انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں صرف مثبت سیاست ہو گی ۔

ایک اور سوال پر انوشہ رحمان نے کہا کہ پاکستان کی ماؤں بیٹیوں کو جلسوں میں نمود و نمائش کے طور پر استعمال نہ کیا جائے عمران خان نے ناچ گانے کی سیاست کو فروغ دیا ہے اس پر نظر ثانی کریں ہمیں ڈر ہے کہ ماں باپ اپنی بچیوں کو سیاست سے روک نہ دیں دروازے بند نہ کر دیں اگر یہ دروازنے ایک بار بند ہو گئے تو دوبارہ کھلوانا مشکل ہو جائیگا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات