کراچی، خواتین کی سوسائٹیز کا مقصد خاندانوں کی آمدنی کو بہتر بنا کر سماجی اقتصادی حالت میں بہتری لانا ہے،نثار کھوڑو

پیر 2 مئی 2016 19:50

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء ) سندھ اسمبلی میں پیر کو وقفہ سوالات محکمہ امداد باہمی اور محکمہ قانون سے متعلق تھا ۔ سینئر وزیر تعلیم و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے وزیر اعلیٰ سندھ کی طرف سے متعدد ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کے جوابات دیئے ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں خواتین کی 303 سوسائٹیز ہیں ۔ ان کا مقصد خاندانوں کی آمدنی کو بہتر بنا کر ان کی سماجی اقتصادی حالت میں بہتری لانا ہے ۔

نثار احمد کھوڑو نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ میں ججوں کی 40 اسامیاں ہیں اور 32 جج صاحبان کام کر رہے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ جج صاحبان پر کام کا بہت بوجھ ہے ، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں مقدمات زیر التواء ہیں ۔ کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ ایک شخص مقدمہ دائر کرتا ہے تو اس کے پوتے کو اس مقدمے کا فیصلہ سننا پڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

خالی اسامیوں پر ججوں کی تقرری ہونی چاہئے اور اسامیاں 40 سے زیادہ ہونی چاہئیں ۔

ایک ضمنی سوال کے جواب میں سول اور سیشنز عدالتوں میں لوگ براہ راست شکایات دائر کر سکتے ہیں ۔ اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے ازخود نوٹس کا سلسلہ شروع ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی لوگوں سے کہا گیا کہ وہ اگر پٹیشن دائر نہیں کر سکتے تو اعلیٰ عدلیہ کو فیکس یا ای میل کر دیں ، اسے پٹیشن تصور کیا جائے گا ۔ ان اسباب کی وجہ سے ہائیکورٹ میں کام کا بوجھ بڑھا ۔

متعلقہ عنوان :