چین کے ساتھ اورنج ٹرین کا معاہدہ کھلی عدالت میں پیش نہیں کر سکتے ‘ وفاقی حکومت کی ہائیکورٹ میں معذرت

معاہدہ پر عمل درآمد کیلئے ایل ڈی اے کو2ارب روپے دئیے گئے/معاہدے کی کاپی کل پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی

پیر 2 مئی 2016 18:44

چین کے ساتھ اورنج ٹرین کا معاہدہ کھلی عدالت میں پیش نہیں کر سکتے ‘ وفاقی ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے چین کے ساتھ اورنج لائن میٹرو ٹرین کا معاہدہ پیش کرنے سے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ معاہدہ کھلی عدالت میں پیش نہیں کرسکتے ، فاضل عدالت نے معاہدے کی کاپی کل ( منگل ) پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواستوں پر سماعت ملتوی کر دی ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس شاہد کریم پرمشتمل ڈویژن بینچ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔

درخواست گزار و ں کے وکیل اظہر صدیق نے اپنے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ حکومتی منصوبے کے لئے ایل ڈی اے کو پیشہ دینا درست نہیں جبکہ اورنج لائن معاہدہ اسمبلی میں بھی پیش نہیں کیا گیا اور اسمبلی سے منظوری نہیں لی گئی ۔

(جاری ہے)

ہسپتالوں اور تعلیم کے فنڈز اورنج لائن ٹرین پر لگائے جارہے ہیں جبکہ وزیراعلی کو دوسرے محکموں کے فنڈز استعمال کرنے کا اختیار نہیں ۔

حکومت نے تسلیم کیا کہ اورنج لائن ٹرین میں78 ارب روپے بچائے ہیں۔ دوسری طرف دوستاوزات کے مطابق پروجیکٹ 40ارب روپے زیادہ لگ رہے ہیں ۔ اورنج لائن ٹرین منصوبے کے دوران 26 سے زائد اموات ہوچکی ہیں،منصوبے سے شہر میں آلودگی کا تناسب خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، ترقی کے نام پر پورا شہر اکھاڑ دینا کہاں کا انصاف ہے۔ دوران سماعت وفاقی حکومت کے سرکاری وکیل نے چین کے ساتھ اورنج لائن ٹرین کا معاہدہ پیش کرنے سے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ معاہدہ کھلی عدالت میں پیش نہیں کرسکتے ۔

معاہدہ پر عمل درآمد کے لئے ایل ڈی اے کو2ارب روپے دئیے گئے۔ جس پر عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی وہ معاہدہ کی کاپی آج ( منگل ) عدالت میں پیش کریں۔ فاضل عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو اپنے دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید کارروائی آج (منگل )تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :