چیف سلیکٹر انضمام الحق نے دورہ انگلینڈ کیلئے قومی ٹیم اور اے ٹیم کا اعلان کر دیا

شاہد آفریدی کی شمولیت فٹنس سے مشروط،4 مئی سے 4جون تک کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ لیں گے‘حفیظ اورعماد وسیم دوڑنے کے قابل نہیں،‘شاہد آفریدی،احمد شہزاد اورعمراکمل کے نام بھی ٹیم میں شامل نہیں ‘محمد عرفان کو ابھی آرام کی ضرورت ہے‘ سلیکشن کمیٹی آزاد ہے اور اپنے فیصلے خود کرے گی، ڈسپلن پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا‘ 30 سال سے بڑی عمر کا کوئی لڑکا اے ٹیم میں شامل نہیں ہو گا ، اے ٹیم کے ساتھ چار سے پانچ ٹور کرنے والا لڑکا بھی شامل نہیں ہو گا ‘ ٹیم میں ڈسپلن ہونا چاہئے اس کا خاص خیال رکھا جائے گا، احمد شہزاد اور عمر اکمل کا ڈسپلن اچھا تھا نہ کارکردگی، ان کا ریکارڈ دیکھ کر ہی انہیں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ‘ محمد حفیظ اور عماد وسیم دوڑنے کے قابل نہیں ہیں، جو لڑکا اچھی پرفارمنس دے گا اس کے نام پر ضرور غور کیا جائے گا‘انضمام الحق کی پر یس کا نفر نس

پیر 2 مئی 2016 17:49

چیف سلیکٹر انضمام الحق نے دورہ انگلینڈ کیلئے قومی ٹیم اور اے ٹیم کا ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 مئی۔2016ء) پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے دورہ انگلینڈ کیلئے قومی ٹیم اور اے ٹیم کے ناموں کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ شاہد آفریدی کی فارم اور فٹنس اچھی ہو گی تو انکو لازمی ٹیم میں شامل کر یں گے ’4 مئی سے 4جون تک کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ لیں گے‘حفیظ اورعماد وسیم دوڑنے کے قابل نہیں،‘شاہد آفریدی،احمد شہزاد اورعمراکمل کے نام بھی ٹیم میں شامل نہیں ‘محمد عرفان کو ابھی آرام کی ضرورت ہے۔

وہ سوموار کے روز لاہور میں پر یس کا نفر نس کے دوران قومی ٹیم کے ناموں کا اعلان کر رہے تھے پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ دورہ انگلینڈ سے پہلے ٹریننگ کیمپ میں شمولیت کیلئے اظہر علی، شرجیل خان، خرم منظور، شان مسعود، یونس خان، مصباح الحق، اسد شفیق، شعیب ملک، بابر اعظم، حارث سہیل کو منتخب کیا گیا ہے اور ان کی شمولیت فٹنس کے ساتھ مشروط کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مڈل آرڈرز میں خالد لطیف، فواد عالم، عبدالرحمان، اور آصف ذاکر کو منتخب کیا گیا ہے جبکہ آل رانڈز میں انور علی، بلاول بھٹی اور فاسٹ بالرز میں محمدعامر، راحت علی، عمران خان، سہیل خان، وہاب ریاض، جنید خان اورحسن علی کو منتخب کیا گیا ہے۔ انضمام الحق کے مطابق وکٹ کیپرز میں سرفراز احمد، محمد رضوان اور عدنان اکمل کو منتخب کیا گیا ہے جبکہ سپنرز میں یاسر شاہ، ذوالفقار بابر، محمد اصغر، عماد وسیم، بلال آصف اور ذوہیب خان منتخب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے ٹیم کیلئے منتخب کردہ ناموں کا اعلان بھی کیا جن میں بلے باز فہد زمان، جان علی، محمد وقاص، زین عباس، اسراراﷲ مڈل آرڈر میں عمر امین، مزمل، سعود شکیل، عابد علی اور عمر صدیق شامل ہیں ان کی ٹیم میں شمولیت کو بھی فٹنس کیساتھ مشروط قرار دیا گیا ہے۔ آل رانڈرز میں محمد نواز، طیب اشرف اور عامر یامین ہیں جبکہ فاسٹ بالرز میں محمد عباس، عزیز اﷲ، میر حمزہ، احمد جمال، عماد بٹ اور ضیاالحق، وکٹ کیپنگ کیلئے سیف اﷲ بنگش، محمد حسن اور سپنرز میں اسامہ میر، شاداب خان، عبیداﷲ اور ظفر گوہر کو منتخب کیا گیا ہے۔

چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی آزاد ہے اور اپنے فیصلے خود کرے گی، ڈسپلن پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا‘ 30 سال سے بڑی عمر کا کوئی لڑکا اے ٹیم میں شامل نہیں ہو گا جبکہ اے ٹیم کے ساتھ چار سے پانچ ٹور کرنے والا لڑکا بھی شامل نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم ڈسپلن میں کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا اور نئے لڑکوں کو بھی موقع فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم میں ڈسپلن ہونا چاہئے اس کا خاص خیال رکھا جائے گا، احمد شہزاد اور عمر اکمل کا ڈسپلن اچھا تھا نہ کارکردگی، ان کا ریکارڈ دیکھ کر ہی انہیں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ محمد حفیظ اور عماد وسیم دوڑنے کے قابل نہیں ہیں، جو لڑکا اچھی پرفارمنس دے گا اس کے نام پر ضرور غور کیا جائے گا۔ کیا جائے گا۔ انہوں نے شاہد آفریدی سے متعلق سوال کے جواب میں انضمام الحق نے کہا کہ پاکستانی ٹیم نے اس سال صرف 2 ٹی 20 میچ کھیلنے ہیں جبکہ 14 ماہ میں صرف 6 ٹی 20 میچ ہیں اس لئے شاہد آفریدی کے بجائے نئے لڑکوں کو موقع دینا چاہئے‘ سلیکشن کمیٹی مکمل طور پر آزاد ہے ، بورڈ ہمیں گائیڈ کر سکتا ہے لیکن اپنے فیصلے خود کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریننگ کیمپ میں کھلاڑیوں کی فٹنس پرغورکیاجائیگااور ہمیں آل رانڈرزکی تلاش میں بہت مشکل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کیمپ کے دروان کھلاڑیوں کو2 دن کاآرام بھی دیاجائیگا14 مئی سے 4جون تک کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انضمام الحق نے کہا کہ احمد شہزاد اورعمراکمل کا ڈسپلن اچھا تھا نہ کارکردگی ‘ٹیم میں ڈسپلن ہونا چاہیے،اس کا خاصل خیال رکھا جائے گاعمر اکمل اور احمد شہزاد پر اس ٹورنامنٹ کی وجہ سے ایکشن نہیں لیا‘14ماہ میں صرف 6 ٹی20 ہیں،اس لیے نوجوانوں کو چانس دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈسپلن اولین ترجیح ہے ،ٹیم میں ڈسپلن ہونا چاہیے،اسکا خاصل خیال رکھا جائیگا‘کسی بھی چیز میں ترقی کرنی ہے تو ڈسپلن پر ایکشن لینا ہی ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سلمان بٹ کو بالکل نظر انداز نہیں کیا،اسکو 4روزہ میچز کا ایونٹ بھی کھیلنا چاہیے‘سلمان بٹ بہت اچھا کھلاڑی ہے،لیکن وہ چار روزہ کرکٹ نہیں کھیلا۔