لاہور ہائیکورٹ نے اورنج ٹرین منصوبے کے لئے پاک چین معاہدے کی تفصیلات منظرعام پرنہ لانے کے لئے وفاقی حکومت کی استدعا مسترد کر دی،،عدالت نے معاہدے کی تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 2 مئی 2016 14:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار وں کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اورنج ٹرین منصوبے کا معاہدہ شفافیت کے اصولوں کے برعکس کیا گیا۔حکومت پنجاب نے اربوں روپے کا منصوبہ شروع کرنے سے قبل پنجاب اسمبلی میں منصوبے پر بحث نہیں کرائی۔

تعلیم ،صحت،قبرستانوں کا پیسہ اورنج ٹرین منصوبے کی نذر کر دیا گیا۔

(جاری ہے)


انہوں نے کہا کہ منصوبے کے راستے میں آنے والے سکولوں کو گرا دیا گیا جبکہ تاریخی مقامات بھی منصوبے سے متاثر ہوئے۔اعلی عدلیہ اسمبلی کی منظوری کے بغیر سابق وزارئے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے منصوبوں کو کالعدم قرار دے چکی ہیں۔وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر پاک چین اورنج ٹرین منصوبے کی دستاویزات کا چیمبر میں جائزہ لے لیا جائے۔جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پاک چین اونج ٹڑین منصوبے کے ہونے والے معاہدے کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت تین مئی تک ملتوی کر دی۔