پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایا گیا ،احتجاجی ریلیاں،مارچ، جلوس اور لیبرورکر یونینز کی تقریبات

اقتصادی و سماجی حقوق کیلئے جدوجہد میں قربانیاں دینے والے شکاگو اور دنیا بھر کے محنت کشوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا،ترکی میں یوم مئی کے حوالے سے منعقدہ ریلی کے شرکا کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ

اتوار 1 مئی 2016 18:34

کراچی /برلن/انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم مئی۔2016ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایا گیا اس مناسبت سے پوری دنیا میں ریلیاں منعقدکی گئیں اوراقتصادی و سماجی حقوق کیلئے جدوجہد میں قربانیاں دینے والے شکاگو اور دنیا بھر کے محنت کشوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک کے مزدوروں کا عالمی دن منایا گیا۔

اس مناسبت سے دنیا بھر میں ریلیاں منعقد کی گئیں۔پاکستان میں لیبر ڈے کے موقع پرمحنت کشوں سے اظہار یکجہتی کیلئے تمام شہروں میں ریلیاں، مارچ، جلوس اور لیبر/ورکر یونینز کی تقریبات منعقد کی گئیں۔کستان کی پہلی لیبر پالیسی 1972میں وضع کی گئی،جس میں یکم مئی کو سرکاری تعطیل قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس پالیسی کے تحت سوشل سیکورٹی نیٹ ورک، اولڈ ایج بنیفٹ سکیم اورورکرز ویلفیئرز فنڈ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔

جرمن دارالحکومت برلن اور جرمنی کے شمالی بندرگاہی شہر ہیمبرگ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل کر مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ہونے والے مظاہروں میں شریک ہو ئے ۔ پولیس کی طرف سے اب تک چند چھوٹے موٹے ناخوشگوار واقعات کے رونما ہونے کے علاوہ ان مظاہروں کو تا حال پرسکون قرار دیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں یوم مئی کے حوالے سے منعقدہ ایک ریلی کے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل برسائے گئے ۔

مزدوروں کے عالمی دن کی مناسبت سے جرمنی کی طرح ترکی میں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے ۔یکم مئی مزدوروں کے عالمی دن یا یوم مزدور کے عنوان سے منایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد امریکہ کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کویاد کرنا ہے۔یوم مئی کا آغاز 1886 میں محنت کشوں کی طرف سے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار کے مطالبے سے ہوا جس میں ٹریڈ یونینز اور مزدور تنظیمیں، اور دیگر سوشلسٹک اداروں نے کارخانوں میں ہر دن آٹھ گھنٹے کام کا مطالبہ کیا۔

اس مطالبہ کو تمام قانونی راستوں سے منوانے کی کوشش ناکام ہونے کی صورت میں یکم مئی کو ہی ہڑتال کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ جب تک مطالبات نا مانے جائیں یہ تحریک جاری رہے گی۔ 16-16 گھنٹے کام کرنے والے مزدوروں میں 8 گھنٹے کام کا نعرہ بہت مقبول ہوا۔اس دن امریکہ کے محنت کشوں نے مکمل ہڑتال کی، تین مئی کو اس سلسلے میں شکاگو میں منعقد مزدوروں کے احتجاجی جلسے پر حملہ ہوا جس میں چار مزدور شہید ہوئے، اس بر بریت کے خلاف محنت کش احتجاجی مظاہرے کے لئے میں جمع ہوئے، جس میں 25000سے زائد مزدورں نے احتجاج کیا، اس احتجاج کو روکنے کیلئے حکمران طبقات کے پاس محنت کشوں پر ریاستی تشدد کا راستہ اپنانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچ چکا تھا۔

پولیس نے مظاہرہ روکنے کے لئے محنت کشوں پر تشدد کیا اسی دوران بم دھماکے میں ایک پولیس افسر ہلاک ہوا تو پولیس نے مظاہرین پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس کے نتیجے میں بے شمار مزدور شہید ہوئے اور درجنوں کی تعداد میں زخمی ہوگئے۔اس واقعے کے فورا بعد چھاپے اور گرفتاریوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس میں کئی مزدور رہنماوں کو گرفتار کیا گیااور سزائیں بھی دیں گئیں۔

حالانکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا کہ وہ اس واقعے میں ملوث ہیں، انہوں نے مزدور تحریک کے لئے شہادت دے کر سرمایہ دارانہ نظام کا انصاف اور بر بریت واضح کر دی، ان شہید ہونے والے رہنماں نے کہا ۔ تم ہمیں جسمانی طور پر ختم کر سکتے ہو لیکن ہماری آواز نہیں دباسکتے ۔اس جدوجہد کے نتیجے میں دنیا بھر میں محنت کشوں نے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار حاصل کئے ۔سن 1989 میں ریمنڈ لیوین کی تجویز پر یکم مئی 1890 کو یوم مئی کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا۔ اس دن کی تقریبات بہت کامیاب رہیں۔ اسکے بعد یہ دن عالمی یوم مزدور کے طور پر منایا جانے لگا۔