حکومت سارک ممالک کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے،راوٴ خورشید علی

ملکی برآمدات کو بڑھانے کیلئے بنیادی ان پٹ کی قیمتوں میں کمی اور ٹیکسوں کی شرح کو نیچے لائے بغیر معاشی اہداف پورے کرنا ممکن نہیں

اتوار 1 مئی 2016 17:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔01 مئی۔2016ء) لاہور ٹریڈرز رائٹس فورم کے وائس چےئرمین راوٴ خورشید علی نے کہا ہے کہ حکومت بجٹ 2016-17میں ٹیکسوں کی شرح میں کمی کرتے ہوئے سارک ممالک کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے۔ملکی برآمدات کو بڑھانے کیلئے بنیادی ان پٹ کی قیمتوں میں کمی اور ٹیکسوں کی شرح کو نیچے لائے بغیر معاشی اہداف پورے کرنا ممکن نہیں ۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روزآفس میں تاجروں سے گفتگو کے دوران کی ۔ راوٴ خورشید علی نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور افرادی قوت سے مالا مال ہے تاہم معاشی ترقی کی راہ میں حائل کئی طرح کے بیرےئرز کی وجہ سے پاکستان معاشی دباوٴ کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ اس سال بجٹ سازی میں ٹیکسوں کی شرح کو کم کیا جائے کیونکہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی کر کے حکومت اپنے ٹیکس نیٹ کو بڑھا سکتی ہے جبکہ مقامی صنعتوں کیلئے خصوصی ایکسپورٹ پالیسی وضع کی جائے اور راہ میٹریل اور بنیادی ان پٹ کی قیمتوں میں واضح کمی کا اعلان کیا جائے تاکہ صنعتیں اور انڈسٹری سستی اور معیاری اشیاء تیار کر سکیں جس سے عوام کو بھی فائدہ ہو اور حکومت کو بھی ایکسپورٹ کی مد میں قیمتی زرمبادلہ حاصل ہو سکے۔

(جاری ہے)

راوٴ خورشید نے کہا کہ عوامی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کی ترجیحات کا خیال رکھے، مہنگائی اور بیروزگاری کی شرح کو کم کئے بغیر جرائم کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں ،لہذاحکومت کو چاہیے کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل پر توجہ دے تاکہ انڈسٹری کے پہیہ چل سکے ،کیونکہ انڈسٹری چلے گی تو لوگوں کو روزگار ملے گا جس سے غربت میں کمی اور ملک میں خوشحالی کا آغازکا آغاز ہوگا۔

متعلقہ عنوان :