پنجاب میں5000لیکچررز کی کمی سے میعار تعلیم بلندنہیں کم ہوگا‘بلال شیرازی

حکومت کی تمام تر توجہ میٹروٹرین، میٹرو بس پر مرکوز ہے تعلیم کا شعبہ پستی کی طرف گامزن ہے پنجاب حکومت سکول جانے والے بچوں کے100فیصد ہدف کے حصول میں ناکام رہی ہے‘ صدر مسلم لیگ یوتھ ونگ

اتوار 1 مئی 2016 16:24

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔01 مئی۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا ہے کہ پنجاب میں5000لیکچررز کی کمی سے معیار تعلیم بلند نہیں کم ہوگا،جب کالجز یونیورسٹیوں میں پڑھانے کیلئے استاد ہی دستیاب نہیں ہونگے تو طلباء کو کون پڑھائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ یوتھ ونگ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی تمام تر توجہ میٹروٹرین ،میٹرو بس اور ترقیاتی منصوبوں پر مرکوز ہے تعلیم کا شعبہ پستی کی طرف گامزن ہے ۔پنجاب حکومت سکول جانے والے بچوں کے100فیصد ہدف کے حصول میں ناکام رہی ہے والدین غربت کے ہاتھوں تنگ ہیں اور ہوشربا مہنگائی کے باعث ملکی مستقبل بچے سڑکوں پر رل رہے ہیں پڑھو پنجاب منصوبہ بھی بری طرح ناکام ہوگیا ہے ۔

(جاری ہے)

سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ حکومت فوری طور پر پنجاب بھر میں5000ہزار لیکچرار کی کمی کو پورا کرے ۔اور نئے لیکچرار کی تعیناتی فی الفور عمل میں لائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 125-A کہتا ہے کہ 5سے 16سال کی عمر کے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے مگر موجودہ حکومت اس میں ناکام رہی ہے آج صورتحال یہ ہے کہ تعلیمی ادارے این جی او کے حوالے کیے جارہے ہیں ۔اور انہیں پرائیویٹ کیا جارہا ہے پرائیویٹ اداروں میں تعلیم پہلے ہی بہت مہنگی ہے ایسی صورت میں پڑھو پنجاب ،بڑھو پنجاب منصوبہ کیسے کامیاب ہوسکتا ہے؟

متعلقہ عنوان :