40لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا عمل خوش آئند ،حکومت نئی ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے‘ فلور ملز ایسوسی ایشن

موجودہ پالیسی منظور نہیں، مقامی گندم کے نرخ انٹرنیشنل مارکیٹ کے برابر لائے بغیر گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ ممکن نہیں ‘ افتخار مٹو

اتوار 1 مئی 2016 13:53

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔01 مئی۔2016ء) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پنجاب) کے چےئرمین چوہدری افتخار مٹو نے کہا ہے کہ حکومت کا 40لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا عمل خوش آئند ہے تاہم فاصل گندم کے نکاس کیلئے جلد از جلد نئی ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کیا جائے،موجودہ ایکسپورٹ پالیسی نامنظور نہیں کیونکہ مقامی گندم کے نرخ انٹرنیشنل مارکیٹ کے برابر لائے بغیر گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ ممکن نہیں ہے۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز پنجاب حکومت کے جانب سے گندم کی خریداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہی۔ چوہدری افتخارمٹو نے کہا کہ پنجاب حکومت گندم خریداری کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنائے کہ ایجنٹ مافیا اور مڈل مین کی بجائے براہ راست کسان سے گندم کی خریداری کی جائے ۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت کو چاہیے کہ وہ محکمہ خوراک کے بدعنوان اور راشی ملازمین کی جانب سے رشوت لے کر آڑھتیوں سے گندی گندم کی خریداری کی روک تھام کیلئے بھی خصوصی اقدامات کریں اور محکمہ خوراک میں چھپی کالی بھیڑوں کا بھی قلع قمع کرے تاکہ معیاری گندم کی خریداری کا عمل ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ خوراک پنجاب اور فلور ملز ایسوسی ایشن میں بعض معاملات طے پا گئے ہیں اورفاضل گندم کے نکاس کیلئے گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کے عمل میں تیز ی لانے پر اتفاق کیا گیا ہے تاہم موجودہ ایکسپورٹ پالیسی کے مطابق مقامی گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ عالمی مارکیٹ میں ممکن نہیں لہٰذامقامی گندم کے نرخوں کو انٹرنیشنل مارکیٹ کے مطابق لایا جائے تاکہ انٹر نیشنل مارکیٹ میں گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نئی ایکسپورٹ پالیسی میں میدہ ،فائن اور گندم کی مصنوعات کو شامل کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :