زائد نرخ پر پانی فروخت کرنے والے واٹر ٹینکرز کے خلاف سخت کا رروائی کی جائے ، گورنر سندھ

190 غیر قانونی ہائیڈ رینس بند کردیئے ،شہریوں کو 3 فیصد پانی ٹینکرز کے ذریعے فراہم کیا جا تا ہے، ایم ڈی واٹر بورڈ کی گورنر سندھ کو بریفنگ

ہفتہ 30 اپریل 2016 21:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اپریل۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کو ہدایت کی ہے کہ شہریو ں کو گرمیوں کے دوران پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے بو سیدہ لائنوں کی مرمت کے ساتھ ساتھ لائنوں سے پانی کی چوری کو روکا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے مختلف مسائل کے حوالے سے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

کمشنر کراچی سید آصف حیدر شاہ ، ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر ، ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی آصف جان صدیقی اور منیجنگ ڈائریکٹر ادارہ فراہمی و نکاسی آب مصباح الدین فرید اس موقع پر موجود تھے ۔ گورنر سندھ نے ادارہ فراہمی و نکاسی آب کو شہر کے تمام علاقوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کے لئے اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ جن علاقون میں کئی دن پانی نہیں آتا انھیں پانی فراہم کیا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ادارہ فراہمی و نکاسی آب کومفت واٹر ٹینکر سروس کو مزید موئثر بنانے کی ہدایت کی کیونکہ اس سے عوام کو بہت فائدہ ہو رہا ہے۔ گورنر سندھ نے واٹر ٹینکر ز کے ذریعہ پانی فراہمی کے نظام کو ریگولیٹ کرنے کی بھی ہدایت کی خصوصاً کنٹرول ریٹ سے زائد نرخوں پر پانی بیچنے والے واٹر ٹینکر ز کے خلاف کا رروائی کے احکامات دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے 11 ہائیڈرینٹس کے کنٹریکٹرز کو پابند کیا جائے کہ وہ شہریوں سے پانی کے زائد نرخ وصول نہ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ K-IV کی تکمیل سے شہریوں کو مزید پانی فراہم ہو گا جس کے لئے ادارہ فراہمی و نکاسی آب کو ایک موئثر حکمت عملی کے تحت کام کرنا ہوگا۔ گورنر سندھ کو ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح الدین فرید نے اس موقع پر بتایا کہ شہر میں ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے زیر انتظام 11 ہائیڈرینٹس کام کررہے ہیں، گذشتہ سال یہ تعداد 24 تھی جبکہ گذشتہ سال 190 غیر قانونی ہائیڈ رینس بھی کام کررہے تھے جن کو بند کر دیا گیا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی کو سپلائی کئے جانے والے پانی کا 3 فی صد واٹر ٹینکرز کے ذریعہ فراہم ہو تا ہے اور ٹینکرز کا زیادہ استعمال صنعتی علاقوں یا ڈی ایچ اے میں کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہر ہائیڈ رینٹ پر قانون کے تحت الاٹ کئے گئے فلنگ پوائنٹس کے علاوہ غیر قانونی فلنگ پوائنٹس بند کردیئے گئے ہیں اور ہائیڈرینٹس کے اوقات کار بھی 24 گھنٹے سے کم کرکے 12 گھنٹے کردیئے گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :