2روزہ انٹرنیشنل ایجوکیشن کانفرنس کاآغاز، ملکی وغیر ملکی سکالرز کی بھرپورشرکت

ملکی مسائل کے خاتمے کیلئے اساتذہ کواپنا کرداراداکرنا ہوگا،پیرامین الحسنات، ڈاکٹر مختار احمد ودیگر کاخطاب

ہفتہ 30 اپریل 2016 21:07

فیصل اآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اپریل۔2016ء) رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی فیصل آبادکیمپس میں2روزہ انٹرنیشنل ایجوکیشن کانفرنس’’عصری تعلیمی مسائل کاحل سیرت رسول اﷲؐ کی روشنی میں‘‘ کاآغازہوگیا۔کانفرنس کے پہلے روز وفاقی وزیر مذہبی امور پیرامین الحسنات، چیئرمین ایچ ای سی پاکستان پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد، چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی قومی اسمبلی وایم این اے چوہدری جعفر اقبال ودیگر ملکی اورغیرملکی سکالرز نے شرکت کی۔

کانفرنس کے افتتاحی سیشن کی صدارت چیئرمین پاکستان ہائر ایجو کیشن کمیشن پروفیسرڈاکٹر مختار احمدنے کی جبکہ مہمان خصوصی وائس چانسلر رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد تھے۔ڈاکٹر مختار احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محققین اپنی تحقیق انسانیت کی بھلائی کیلئے کریں،مسلمانوں نے جب تک محنت اورلگن سے کام کیادنیا میں ان کانام روشن ہوا اورمغرب کو اندلس اوربغداد کی دس گاہوں سے علم حاصل کرنا پڑا، پاکستان کواﷲ نے تمام نعمتوں سے نواز ہے یہاں کوئی کمی نہیں ۔

(جاری ہے)

اگرکمی ہے تونیک نیتی کی ہے،انہوں نے کہاکہ اساتذہ طلبا کی ا خلاقی تربیت کریں اورانہیں بہتر انسان بنائیں۔اچھی تعلیم وتربیت سے ہی ہمارے مسائل حل ہونگے،رفاہ یونیورسٹی کی کانفرنس ملک میں تعلیم کے ذریعے تبدیل لانے کابنیادی مواد فراہم کریگی،انہوں نے کہاکہ ہمیں فرقوں کے مسائل ختم کرکے ملکی ترقی وخوشحالی کیلئے اپناکرداراداکرنا ہوگا،ملک میں بہترین محققین ہونے کے باوجود مسائل حل نہ ہوں توہماری بدقسمتی ہے۔

افتتاحی کلمات میں چیئرمین رفاہ یونیورسٹی کیمپس ڈاکٹر مدثراحمد نے کہاکہ ملکی مسائل پر غورکریں توہمیں پتہ چلے گاکہ دہشت گردی،کرپشن اور دیگر سماجی مسائل کی بنیاد1947ء میں دی جانے والی وہ تعلیم ہے کہ جس کاکوئی مقصد نہیں تھا،کلمہ طیبہ کانعرہ لگانے والوں نے ایک ملک بنایا کاش کہ اسی کلمہ کوتعلیمی پالیسی کاحصہ بنایاجاتا توآج ہمیں کرپشن ،دہشتگردی جیسے دیگر مسائل کاسامنا نہ کرناپڑتا۔

انہوں نے کہاکہ دنیا کے مسائل بندوق سے حل نہیں ہوسکتے اورنہ دلائل کی بحث سے ،ہمیں فکری مسائل کاحل فکر سے نکلنا ہوگا ۔ملکی تعلیم کو مختلف نظاموں کے تضادات سے نکالنا ہوگا اورانہیں اسلامی سوچ پر مبنی تعلیم فراہم کرناہوگی جس سے ایک کامیاب قوم تشکیل پائیگی۔ہم امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے دنیا بھر کے سکارلز کومدعو کیا تاکہ وہ اس کاحل سیرت رسول ؓ کی روشنی میں نکالیں۔

اس موقع پرسوڈان سے ڈاکٹر فتح الرحمان گوریشی،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (انڈیا) سے ڈاکٹر عبیداﷲ فہد فلاحی ،ڈاکٹر شبیر احمد منصوری اور ایم این اے چوہدری جعفر اقبال نے بھی خطاب کیا جبکہ مرمرا یونیورسٹی استنبول( ترکی) سے پروفیسر عبدالحمیدبریشک،اسلامک سنٹرلنکا شائر(بر طانیہ) سے ڈاکٹر عارف متین،الجزائرسے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عبدالحمید خروب اورڈائریکٹر ڈویلپمنٹ سکوتو سٹیٹ یونیورسٹی نائجیریا ڈاکٹر ارشد منیر لغا ری ودیگرسکالرز بھی اس موقع پرموجود تھے۔

کانفرنس کے دوسرے سیشن سے وفاقی وزیر مذہبی امور پیرامین الحسنات نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خریدی گئی تعلیم سے معاشرے کے افراد میں مروت کاجذبہ پیدا نہیں ہوسکتا، ہمارے اساتذہ نے بغیرکسی لالچ کے ہمیں تعلیم دی، جب تک تعلیم کی خریدوفروخت ہوتی رہے گی مسائل کوحل کرنا مشکل ہوگا۔انہوں نے کہ قوم کو مخلص اور محنتی اساتذہ کی ضرورت ہے ، میں چالیس ہزار طلبا وطالبات کو مفت تعلیم،کھانا اوردیگر سہولیات فراہم کررہاہوں،اساتذہ کواس جذبے تعلیم تحت تعلیم دینا ہوگی تبی ہمارے مسائل حل ہوپائینگے۔

انہوں نے کہاکہ زہر بھرے افکار کو روکنے کیلئے اساتذہ کوتعلیم کی حفاظت کرنی ہوگی جبکہ ہمیں اپنی تعلیم کی سمت کابہترتعین کرنا ہوگا۔اس موقع پر وائس چانسلر (سی یوایس آئی ) پشاورڈاکٹر عطاء اﷲ شاہ، ڈاکٹر ادریس لودھی، ڈاکٹر ضیاء الرحمان، ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب ودیگرسکالرز نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس کے پہلے روز تین سیشنز کاانعقاد ہواجس میں صدرشعبہ اسلامیات ڈاکٹر ممتاز احمد سالک، ڈاکٹرارشدمنیر لگاری ودیگر نے شرکت کی جبکہ خواتین کے سیشن کی صدرات ڈین فیکلٹی آف اسلامک سٹڈیز پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر طاہرہ بشارت نے کی۔کانفرنس میں ملکی وغیرملکی سکالرزنے بھرپورشرکت کی ۔کانفرنس کے دوسرے روز آج وفاقی وزیرچوہدری عابد شیر علی خطاب کریں گے۔

متعلقہ عنوان :