حجرہ شاہ مقیم ، عدالتی اہلکار کو بینک منیجر کی طرف سے محبوس بنانے کے واقعہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا

ہفتہ 30 اپریل 2016 19:09

حجرہ شاہ مقیم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اپریل۔2016ء) عدالتی اہلکار کو بینک منیجر کی طرف سے محبوس بنانے کے واقعہ کا چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا،ڈسٹرکٹ سیشن جج سے رپورٹ طلب۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں حجرہ شاہ مقیم میں عدالتی اہلکار سے پیش آنے والے ایک اہم واقعہ کا چیف جسٹس لاہور نے بھی نوٹس لے لیا اس واقعہ میں سرکاری بینک منیجر مرزا محمد جاوید کے پاس عدالتی تعمیل کنندہ محمد عباس عدالتی احکامات پر مقدمات کے نوٹس تعمیل کروانے اسکے بینک آیا جہاں منیجر نے اس پر گارڈز کے ذریعے نہ صرف تشدد کروایا بلکہ اسے دوگھنٹے تک بینک کے سٹرانگ روم میں محبوس بنائے رکھا ،مقامی سول کورٹس نے پولیس کو قانونی کاروائی کے احکامات جاری کئے تو بااثر بینک منیجر اور اسکے سیاسی حواریوں کے اثرو رسوخ کی وجہ سے مقامی ایس ایچ او نے احکامات پر تا حال عملدرآمد نہ کیا جبکہ بینک منیجر مسلسل عدالتی اہلکار کو کاروائی سے روکنے کی خاطر مختلف حربے آزما کر دھمکیاں دے رہا ہے ،قابل ذکر امر یہ ہے کہ اس واقعہ کو بینک منیجر کے اپنے ہی بھائی مرزا عبدالرؤف نے ایک تحریری درخواست جس میں مرزا جاوید کی لاقانونیت اور عدالتی اہلکار سے کی گئی زیادتی کو چیلنج کیا گیا ہے اور مقامی ایم پی اے کی پشت پناہی سے پیدا ہونے والی صورتحال کا بھی ذکر ہے جو کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو گزاری گئی جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سیشن جج اوکاڑہ سے انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے۔